وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کے خط کا جواب دیا ہے کہ وزارت خود مشین تیار نہیں کرسکتی اور جو مشینیں بطور ماڈل دکھائی گئی تھیں وہ نجی کمپنی کی تیار کردہ تھیں۔
خط کے مطابق وزارت سائنس نے فی الحال کوئی الیکٹرونک مشین نہیں خریدی کیونکہ مشینوں کو پیپرا قوانین کے تحت خریدنا الیکشن کمیشن کا ہی استحقاق ہے۔
الیکشن کمیشن مروجہ قوانین کے تحت مشینوں کی خریداری کا عمل شروع کرے، ای وی ایم کے لیے پی سی ایس آئی آر میں جگہ فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ دو ہفتہ قبل اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کے لیے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکشن کمیشن کوالیکٹرونک ووٹنگ مشینیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وزارت سائنس 31 جنوری تک 5 ای وی ایم الیکشن کمیشن کو فراہم کرے گی جبکہ 15 مارچ تک 45 مزید الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دی جائیں گی۔
وزارت سائنس کی جانب سے بتایا گیا کہ 10 اپریل تک 2 ہزار مزید مشینیں الیکشن کمیشن کودے دی جائیں گی۔
اس کے علاوہ 25 اپریل تک 1850 مشینوں کی آخری کھیپ الیکشن کمیشن کودی جائیں گی.