کیس کے سابق تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان عدالت میں پیش ہوئے ، اور انہوں نے اپنا بیان رکارڈ کرا دیا۔
نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے موقع پٓر ڈاکٹر رضوان کا بیان قلم بند کیا گیا ۔
سماعت ان کاکہناتھا کہ ریکارڈ سے معلوم ہوا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راو انوار جائے وقوعہ پر موجود تھے۔
سی ڈی آر ریکارڈ اور جیو فینسگ کے مطابق راو انوار واقعے کی رات دو بج کر 41 منٹ سے لے کر پانچ بج کر 18 منٹ تک جعلی پولیس مقابلے کی جگہ موجود تھے،چار،پانچ،آٹھ نو جنوری کو راو انوار سبزی منڈی تھانے کے چکر بھی لگاتے رہے ہیں۔
سبزی منڈی تھانے میں نقیب اللہ،حضرت علی اور قاسم کو اغواء کرکہ رکھا گیا تھا،شکیل فیروز،اظہر اور امان اللہ مروت پولیس موبائل کے ایک دن پہلے جائے وقوعہ پر تھے،دیگر گواہان کے بیانات کی روشنی میں ملزمان واقعے میں ملوث ہیں۔
عدالت کاکہناتھا کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء گواہ ڈاکٹر رضوان کے بیان پر جرح کریں گے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 جنوری تک ملتوی کردی۔