کراچی کی شارع فیصل پر واقع نسلہ ٹاور سے یوٹیلٹی کنکشن ختم کرنےکی رپورٹ طلب کرنے کے باوجود 14 دن بعد بھی ضلعی انتظامیہ کو جمع نہیں کرائی گئی۔
خیال رہےکہ ضلعی انتظامیہ شرقی نے8 ستمبرکویوٹیلٹی فراہم کرنے والے اداروں کو خط لکھا تھاجس میں کہا گیا تھا کہ نسلہ ٹاورکے بجلی،گیس اور پانی کے کنکشن 3 دن میں منقطع کیے جائیں۔
خط میں کہا گیا تھا کہ نسلہ ٹاور کو سپریم کورٹ کے حکم پر خالی کرانےکا حکم ہے، رہائشی عمارت میں موجود تمام یوٹیلٹی کنکشن ختم کرکے رپورٹ دیں،8 ستمبرکو لکھے گئے خط میں تینوں اداروں کو 3 دن میں رپورٹ دینےکی ہدایت کی گئی تھی، تاہم 14 دن بعد بھی ضلعی انتظامیہ شرقی کو رپورٹ جمع نہیں کرائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 16جون کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نےنسلہ ٹاور کو گرانے کا حکم دیا تھا، بعد ازاں 22 ستمبر کو سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی کی درخواست بھی مسترد کرتے ہوئےکمشنر کراچی کو ایک ماہ میں ٹاور خالی کروانے کا حکم دیا ہے۔