جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ چھوٹے چھوٹے مدارس کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام مدارس اور مذہبی طبقےکی قوت ہے۔ اسلام میں قومیت کی بنیاد پر تعصب کی کوئی گنجائش نہیں، شدت اور انتہاپسندی نامناسب اور اعتدال مطلوب ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دینی مدارس میں تعلیم کے ساتھ عملی زندگی کی بہترین تربیت کی جاتی ہے۔
گزشتہ دنوں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لوگوں نے جمعیت علمائے اسلام سے امیدیں لگا دی ہیں اور ہماری آواز پر لوگوں کا سمندر امڈ آتا ہے جبکہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے جبکہ ہم نے اس حکومت کو تسلیم کیا اور نہ کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سہارے پر چلنے والی حکومت عوام کو کچھ نہیں دے سکتی اور دھاندلی سے آنے والی حکومت ہمیں شفاف انتخابات کا درس دے رہی ہے اور ہزاروں گھروں کے چولہے بجا دیے گئے ہیں اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کرنے والوں نے لاکھوں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا جبکہ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکی ہے۔
سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جبکہ پاکستانی عوام نے نااہل حکومت کو ووٹ نہیں دیا تھا اور موجودہ حکومت کو چوری کے انتخابات سے لایا گیا جسے مخصوص ایجنڈے پر چلایا جا رہا ہے۔