پاکستان ٹیلی کام اتھارٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ موبائل فون کی نئی سم خریدنے والوں کو بائیو میٹرک کے علاوہ فیس اسکینگ بھی کروانا ہوگی۔
پی ٹی اے نے نئے سم کے تصدیقی نظام کے پائلٹ منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔ سم خریدنے اور فروخت کرنے والے دونوں افراد کی فیس اسکینگ ضروری ہوگی۔
پی ٹی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی سمز کے اجراء کیلئے سلیکون تھمب امپریشن استعمال کیا جاتا ہے اور معصوم لوگوں کے ساتھ فراڈ کرکے غیر قانونی سمز کا اجرا کیا جاتا ہے۔
پی ٹی اے کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ 3 موبائل کمپنیوں کے فرنچائزز کو ساڑھے 23 ملین کے جرمانے کیے گئےاور3 برس میں 5 لاکھ 26 ہزار سے زائد غیرقانونی سمز بلاک کردی گئیں۔
اس دوران غیر قانونی سمز کے اجراء پر 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلیک لسٹ کیے گئے اوراس کاروبار میں ملوث 52 موبائل فرنچائز بند کردی گئیں۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ری ٹیلرز کے 2 ہزار 926 اور فرنچائز کے 21 افراد نکالے گئےجبکہ فرنچائزوں کے 21 ملازمین معطل اور 532 فرنچائزوں کو وارننگ جاری کردی گئی ہے۔
پی ٹی اے نے غیرقانونی سمز کے کاروبار میں ملوث 29 کیس ایف آئی اے کو بھی بھیجے ہیں.