اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ ملک بھر میں ٹماٹر، انڈے، ایل پی جی، چینی اور خواتین کے جوتے سمیت 23 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ ہفتہ وار مہنگائی میں 0.40 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق یہ اعتراف وفاقی سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقدہ نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں وفاقی وزرا، مشیران، معاونین خصوصی اور وزارتوں کے سیکریٹریز نے بھی شرکت کی۔
سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.40 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ چینی، انڈے، ٹماٹر، ایل پی جی اور خواتین کے جوتوں سمیت 23 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پانچ اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جب کہ 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام پایا گیا ہے۔
دوران بریفنگ اجلاس میں سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ آلو، آٹا، گڑ اور سرخ مرچ سستی ہوئی ہیں۔ اجلاس میں سیکریٹری خزانہ نے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے سے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔
خواتین کے جوتوں کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے متعلق وفاقی سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ کا کہنا تھا کہ خواتین کے جوتوں کی قیمتیں فیکٹریوں نے سالانہ بنیادوں پر بڑھائی ہیں۔
انہوں نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں گندم کی بوائی خشک سالی کی وجہ سے متاثر ہوئی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ گندم کے ذخائر وافر مقدارمیں موجود ہیں اور آٹے کی قیمتوں میں تسلسل کے ساتھ کمی بھی آرہی ہے۔
وفاقی سیکریٹری خزانہ نے اعتراف کیا کہ کراچی، راولپنڈی اور پشاور میں چینی کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے شرکائے اجلاس کو دودھ کی قیمتوں سے متعلق بھی بریفنگ دی۔
ہم نیوز کے مطابق اجلاس کی صدارت کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے چینی کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام ممکنہ ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔