مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارت سرکار نے سینیئر کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کے لواحقین پر فوری تدفین کیلئے دباؤ ڈالنا شروع کردیا۔
کشمیر میں قابض بھارت سرکار نے مرحوم رہنما کی جلد تدفین نہ کرنےپرانہیں سری نگر سے دور کسی نامعلوم مقام پردفنانے کی دھمکی دی ہے ۔
پاکستان میں سید علی گیلانی کےنمائندہ خصوصی عبداللہ گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کےافسران ، را کےاسٹیشن چیف اورکٹھ پتلی انتظامیہ نےسید علی گیلانی کی رہائش گاہ کوگھیرےمیں لےلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرحوم کی وصیت کےمطابق مزارشہدا میں تدفین کے بجائے حیدرپورہ کی جامع مسجد کےاحاطے میں قبر تیار کی جارہی ہے۔
کشمیری رہنما سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھارت کی قابض سرکار کی جانب سے انسانیت سے عاری ردعمل، قابض سرکار نے فوری طور پر وادی میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی۔
اس کے علاوہ حریت رہنما کےآخری دیدار کیلئے سری نگرکےاطراف سےحیدرپورہ جانے کی کوشش کرنےوالوں پر قابض فوج نے تشدد کیا اور علاقے میں کرفیولگا دیا ۔
سیدعلی گیلانی کی وفات کی خبرسن کرآزاد کشمیرمیں بھی شہری سڑکوں پرنکل آئے اور آزادی کےحق اوربھارت کےخلاف نعرے لگائے ۔
واضح رہے کہ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 92 سالہ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا انتقال بدھ کی رات کو سری نگر میں ہوا، سید علی گیلانی طویل عرصے سے بیمار تھے۔