مولانا طاہراشرفی نے کہا ہے کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں ، کسی ایک کی تکلیف سب کی تکلیف ہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی مولانا طاہر اشرفی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان علماء کونسل بڑا اہم مقام رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء کونسل نے باہمی مشورے کے ساتھ فیصلہ کیا ، عالمی اکابرین کو بلایا ہے ، افغانستان کی صورتحال پر غور کیا جائے گا ، افغانستان کے ساتھ عالمی برادری نے تعاون نہ کیا تو دوبارہ دہشت گردی کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی نے کہا کہ اسلام ہمیں نیکی اور اچھائی کا حکم دیتا ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے جیتی ہے ، ہمیں پاک فوج ہر فخر ہے۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ افغانستان میں عالمی قوتیں متحرک ہوتی ہیں تو پھر امن کی ذمہ داری دنیا پر عائد ہوتی ہے ، افغانستان کے موجودہ حالات میں دہشت گرد قوتیں فائدہ اٹھائیں گی ، افغانستان کو خوراک اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے ، اسلامک ممالک تنظیم کو آگے آنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی صورتحال پر پوری دنیا کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے ، وزارت خارجہ جو کردار ادا کررہی ہے وہ قابل تحسین ہے ، پاکستان کےعلما ومشائخ بھی اسے قابل تحسین کی نظرسے دیکھتے ہیں ، وزیراعظم نےجوموقف اپنایا تھا افغان مسئلے کاحل مذاکرات ہیں آج دنیا نےاسےتسلیم کیاہے۔
وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی نے کہا کہ افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلاء کے دوران یہاں جہازآتے جاتے رہے جبکہ اس پرپروپیگنڈا بھی ہوا ، اسلام کانام دہشتگردی سے جوڑنے کا تدارک کیا جانا چاہیے۔