محدود وسائل کے باجود کراچی میں صحت کی سہولتیں سب سے بہتر ہیں، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ محدود وسائل کے باجود کراچی میں صحت کی سہولتیں سب سے بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وفاق کو بولا تھا کہ تینوں اسپتالوں کی چابیاں لو اور چلاؤ لیکن وفاقی حکومت تینوں اسپتالوں کو لینا نہیں چاہتی ہے۔

واضح رہے کہ جناح اسپتال کراچی اور این آئی سی وی ڈی قانوناً وفاق کے زیر کنٹرول ہیں جب کہ عباسی شہید اسپتال قانونی اعتبار سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے یہ بات وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (ایف پی سی سی آئی ) میں قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) کے لیے منعقدہ فنڈ ریزنگ آگاہی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے تینوں اسپتال قانونی اعتبار سے ہمارے نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں 22 ارب روپے دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے واضح طور پر کہا کہ سپریم کورٹ کا بہت احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارا صحت کا نظام اس قدر اچھا ہے کہ لوگ باہر سے علاج کرانے آتے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ چاہتی ہے کہ سب کو علاج ک سہولتیں ملیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فنڈز کے استعمال کے لیے این آئی سی وی ڈی سے بہتر کوئی دوسری جگہ نہیں ہے۔

این آئی سی وی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر سید ندی قمرالزماں شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ہم این آئی سی وی ڈی کو صوبے  کے دیر شہروں تک لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران 4 ہزار سے زائد بچوں کی سرجریز کی گئی ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ لائف سیونگ ڈیوائسز بھی مفت لگائی گئی ہیں تاہم انہوں نے واضح کیا کہ ہم ڈاکٹرز کو اچھے پیسے دے رہے ہیں اور ان کی پرائیوٹ پریکٹس بھی بند کروادی ہیں۔

ڈاکٹر سید ندیم قمرالزماں شاہ نے شرکا کو بتایا کہ آئندہ ہفتے سے اسٹوک کی اینجوپلاسٹی بھی شروع کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام میں دل کو محفوظ بنانے کے حوالے سے آگاہی کے لیے حکومت اور میڈیا کا تعاون چاہئیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آگاہی پروگرام سے مریضوں کی تعداد میں بڑی حد تک کمی آسکتی ہے۔

این آئی سی وی ڈی کے سربراہ ڈاکٹر سید ندیم قمرالزماں شاہ نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ 5 سالوں کے دوران 5.9 ملین مریضوں کا علاج کیا گیا۔ انہوں ںے کہا کہ دیگر صوبوں سے بھی مریض باقاعدگی سے علاج کے لیے آتے ہیں۔

ڈاکٹر سید ندیم قمرالزماں شاہ نے کہا کہ سکھر میں 300 مریضوں کا اسپتال ہے جس میں7 لاکھ 36 ہزار مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اسی طرح ٹنڈومحمد خان، حیدرآباد، لاڑکانہ، خیرپور، نواب شاہ، سیہون اور تھر میں بھی ہمارے یونٹس ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے 16 فلائی اوورز میں چیسٹ پین یونٹس بھی موجود ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں