اسلام آباد: عدالت عالیہ نے نئے سال کی خوشی میں فائر ورکس شو روکنے کی درخواست پر فیصلہ سنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کے آج رات 12 بجے کیلئے این ا و سی واپس لینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے آتش بازی روکنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ ساری دنیا میں ہوتا ہے صرف یہاں نہیں ہورہا، یہ تو ابھی سعودی عرب میں بھی ہوا ہے، پبلک کو انجوائے کرنےدیں۔
اس سے قبل شہری کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ سال نو کے آغاز پر بڑے شاپنگ مال پر30منٹ تک فائر ورکس شو کیاجاتا ہے، جس کے باعث بڑی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور ٹریفک کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، جی ٹی روڈ بھی ساتھ ہے اس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے جبکہ ڈپٹی کمشنرنے31دسمبررات کےلیے این او سی جاری کیا لہذا عدالت اسے معطل کرے۔
واضح رہے کہ آج سال 2021 کا آخری دن ہے ، رات 12 بجے سال 2022 شروع ہو جائے گا جسے خوش آمدید کہنے کیلئے شہریوں کی کثیر تعداد آتشبازی سمیت مختلف طریقوں سے جشن مناتے ہیں۔
دوسری جانب ہر سال کی طرح ملک بھر میں پولیس ہلڑ بازی ، ہوائی فائرنگ سمیت دیگر غیر اخلاقی اور غیر قانونی حرکات سے نمٹنے کیلئے پوری طرح چوکس ہے ۔