حکومت کی جانب سے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا۔ ہر پہلو دیکھا گیا۔
پٹرول کی قیمت بڑھانا کوئی پسندیدہ فیصلہ نہیں تھا۔ ہر پہلو دیکھا گیا۔ پوری دنیا میں پٹرولیم کی قیمت دو گنا ہو چکی۔ حکومت پہلے ہی پٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی۔ اب بھی اگر قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) November 4, 2021
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت دو گنا ہو چکی ہے جبکہ حکومت پہلے ہی پیٹرولیم ٹیکس 31 روپے سے کم کر کے 5 روپے تک لا چکی ہے۔
شہباز گل نے کہا کہ اب بھی اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت کم رکھنی ہو تو پھر قرضہ لینا پڑے گا جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ کی جانب سے رات گئے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 8روپے 3پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 145روپے 82پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔
اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں8روپے 14پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہےجبکہ مٹی کے تیل کی قیمت 6روپے27 پیسے اضافے سے 116 روپے53 پیسے ہوگئی ہے۔