کراچی: شہر قائد کے عباسی شہید ہسپتال کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ کے مریضوں کو ہسپتال نہ لانے کی درخواست کر دی ہے۔ انتظامیہ نے متعلقہ اداروں اور فلاحی تنظیموں کو باقاعدہ طورپر خط لکھ کر اپنی مجبوری سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔
عباسی شہید اسپتال کراچی کےمیڈیکل آفیسر ڈاکٹر سید عمیر احمد نے اس حوالے سے انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔ ذمہ دار ذرائع کے مطابق لکھے جانے والے خط میں ایم ایل او ڈاکٹر سید عمیر احمد نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہسپتال میں نیورو سرجری اور رات میں سی ٹی اسکین کی سہولتیں دستیاب نہیں ہیں اس لیے ایدھی اور چھیپا ایمبولینسوں کے ذمہ داران کو آگاہ کر دیا جائے کہ وہ سر کی چوٹوں سے متاثرہ مریضوں کو عباسی شہید اسپتال نہ لائیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 12 ستمبر کو نیورو سرجری کی سہولت عباسی شہید ہسپتال میں دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے حادثے کا شکار ایک نوجوان کی موت واقع ہو گئی تھی۔ ایدھی ایمبولینس کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبدالغفار کے مطابق عباسی ہسپتال کی انتظامیہ نے سر کی چوٹ والوں کو لانے سے منع کر دیا ہے۔
چھیپا ویلفیئر نے بھی عباسی شہید ہسپتال میں سر کی چوٹ سے متاثرہ مریضوں کو ہسپتال نہ لانے کی اطلاع کی تصدیق کی ہے۔ عباسی شہید ہسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بھی جناح ہسپتال کی انتظامیہ کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہسپتال میں نیورو سرجری کا ڈیپارٹمنٹ غیر فعال ہے۔
شہر قائد کے بڑے اسپتالوں میں شمار کیے جانے والے عباسی شہید ہسپتال میں ٹریفک ایکسیڈنٹس اور دیگر حادثات سے متاثرہ مریضوں کو بڑی تعداد میں لایا جاتا ہے۔ ہسپتال لائے جانے والے مریضوں کی کافی تعداد ایسی ہوتی ہے جنہیں جان بچانے کے لیے فوری طور پر نیورو سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔