وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں مہنگائی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا جس میں اعلیٰ افسران نے معطلیاں گنوا دیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عام آدمی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، یہ کارروائی ناکافی ہے، نتائج سے آگاہ کیا جائے۔
بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور قیمتوں کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس میں صوبائی چیف سیکرٹری اور سینئر افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزیر اعظم کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا جبکہ اجلاس میں چینی اور گندم کے اسٹاک اور مستقبل کی ضروریات پورا کرنے کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔ خوردنی تیل کی قیمتوں میں واضح کمی لانے کے اقدامات سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے قیمتوں سے متعلق کیے جانے والے انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ قیمتوں کے استحکام کے ضمن میں غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور اب تک 7 اسسٹنٹ کمشنرز، مارکیٹ کمیٹی کے 2 سیکرٹریز معطل جبکہ 2 ڈپٹی کمشنرز کو وارننگ دی جا چکی ہے۔
بریفنگ میں کہا گیا کہ خوردی تیل کی قیمتوں میں کمی کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے معاملات حتمی مراحل میں ہیں۔
اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے جبکہ عام آدمی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ محض انتظامی افسران کے خلاف کارروائی ناکافی ہے جبکہ انتظامی اقدامات کے نتائج سامنے آنے چاہئیں تاکہ عوام کو ریلیف میسر آئے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چینی اور گندم کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔
اجلاس میں وزیر خزانہ ، وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر شریک تھے۔ وزیر خوراک، مشیر تجارت رزاق داؤد، فرخ حبیب، شہباز گل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر بھی اجلاس میں شریک تھے۔