مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال میں دست درازی کا شکار ہونے والی ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو کو گرفتار کرلیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) انویسٹی گیشن شارق جمال کے مطابق متاثرہ خاتون نے واقعے کا ذمے دار ریمبو کو قرار دیا تھا جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ریمبو کے علاوہ دیگر چھ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے، خاتون نے ریمبو سمیت 12 افراد کے خلاف تحریری بیان دیا تھا۔ ملزمان کو لاہور کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے ریمبو کے ساتھی ملزم بادشاہ کی گرفتاری کیلئے راولپنڈی میں چھاپہ مارا لیکن وہ فرار ہوگیا۔
خیال رہے کہ آج ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو دیے گئے اپنے تحریری بیان میں عائشہ اکرم نے کہا تھا کہ ریمبو نے اس کی نازیبا ویڈیوز بنا رکھی ہیں جن کی بنا پر وہ اسے بلیک میل کرتا ہے اور اب تک 10 لاکھ روپے وصول کر چکا ہے، اس کے علاوہ وہ اپنی آدھی تنخواہ ریمبو کو دیتی ہے۔خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ یوم آزادی پر گریٹر اقبال پارک جانے کا منصوبہ ریمبو نے بنایا تھا، وہ بادشاہ کے ساتھ مل کر اپنا ٹک ٹاک گینگ بھی چلاتا ہے۔