پاکستان کسٹمز نے طورخم بارڈر پر شکر قندی کی آڑ میں اسمگل کیا جانے والا ایک کروڑ روپے مالیت کا سامان ضبط کرلیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کے مطابق ایک گاڑی طورخم بارڈر کے کسٹم اسٹیشن کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوئی، بظاہر شکر قندی سے بھری اس گاڑی میں اسمگل شدہ سوٹنگ کپڑا، ہندوستانی تمباکو، چوہے مار زہر، آتشبازی کا سامان اور دوائیں وغیرہ لدی ہوئی تھیں۔
اسمگل شدہ سامان پر 89 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کی گئی، کسٹمز حکام نے سارا سامان ضبط کرکے گرفتار شخص کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
اسمگلنگ کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی کو اپناتے ہوئے پاکستان کسٹمز (ایف بی آر) نے طورخم بارڈر پر ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کا اسمگل شدہ سامان ضبط کر لیا۔
موصول شدہ تفصیلات کے مطابق رجسٹریشن نمبر کے اے بی 465 کی گاڑی جو بظاہر شکر قندی سے لدی ہوئی تھی، طورخم بارڈر کے کسٹم اسٹیشن سے پاکستان میں داخل ہوئی۔
اسکین کرنے کے بعد گاڑی کے تفصیلی معائنے پر معلوم ہوا کہ اس میں سوٹنگ کپڑا، ہندوستانی حقہ/چبانے والا تمباکو، چوہے مار زہر، پٹاخے اور ادویات وغیرہ پر مشتمل 10.50 ملین روپے مالیت کا متفرق اسمگل شدہ سامان موجود تھا جو 7.9 ملین روپے ٹیکس/ڈیوٹی پر مبنی تھا۔ پاکستان کسٹمز نے گاڑی سمیت تمام غیر ٹیکس ادا شدہ سامان ضبط کرلیا ہے اور گرفتار شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات شوکت ترین نے اسمگلروں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن اور ٹیکس چوری کے خلاف جاری مہم پر ایف بی آر کو سراہا۔ چیئرمین ایف بی آر/سیکریٹری ریونیو ڈویژن ڈاکٹر محمد اشفاق احمد نے ممبر کسٹمز (آپریشنز) سید محمد طارق کے غیر متزلزل عزم کو سراہا جنہوں نے مثالی طور پر اپنی ٹیم کی قیادت کی۔
انہوں نے طورخم بارڈر پر ڈیوٹی پر تعینات کسٹمز عملے کی بھی تعریف کی اور ٹیم کے لیے نقد انعامات اور توصیفی اسناد کا اعلان کیا۔ انہوں نے اسمگلنگ کے خلاف اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا کہ ایف بی آر کی ٹیم ہر صورت اس ناسور کے خاتمے میں سرگرم عمل رہے گیا.