لاہورکی عدالت نے مسجد کا تقدس پامال کرنے سے متعلق کیس میں اداکارہ صبا قمراورگلوکار بلال سعید کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے ۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے صبا قمراوربلال سعید کے وکیل کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔ وارنٹ 30 ہزارروپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کے عوض منسوخ کیے گئے۔
عدالت نے دونوں کو 6 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا جس پر وکیل نے آئندہ سماعت پر دونوں کے پیش ہونے کی یقین دہانی کروائی
دوروز قبل 8 ستمبرکو ہونے والی سماعت میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے صبا قمر اوربلال سعید کی عدم حاضری پر6 اکتوبر کیلئے دونوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیےتھے۔ چالان پیش ہونے پرعدالت کی جانب سے طلبی کے باوجود دونوں پیش نہیں ہوئے تھے۔
صبا قمراوربلال سعید کے خلاف 13 اگست2020 کو تھانہ اکبری گيٹ ميں وکیل فرحت منظورکی مدعيت ميں مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں 295 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مدعی کی جانب سے دونوں پرمسجد کا تقدس پامال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے موقف اختیارکیا گیا تھا کہ مسجد میں گانا عکس بند کرکے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھيس پہنچائی گئی۔
گانے کا ٹیزرآوٹ ہونے کے بعد سوشل میڈیا پربھی بلال اورصبا کوشدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ لاہورکی مسجد وزیرخان میں شوٹ کیا جانے والا ایک منظر (ٹیزر) تھا جس میں کیے گئے ڈانس مووو نے سوشل میڈیا پر تنازع کو جنم دیا۔ بلال سعید نے میوزک ویڈیو سے وہ منظرنکالنے کے بعد12 اگست 2020 کو گانا ریلیزکیا تھا۔
بعد ازاں ٹوئٹرپرجاری ویڈیو میں بلال نے وضاحت دی تھی کہ ہم نے مسجد وزیر خان میں صرف نکاح کا شوٹ کیاتھاجس سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی اور ایساسمجھا گیا کہ ہم نے مسجد کے تقدس کو پامال کیا، ایسا کرنےکا سوچ بھی نہیں سکتا۔ مسجد میں میوزک چلایا ، نہ ہی ڈانس کیا۔ وہاں موجود مسجد کی انتظامیہ بھی اس کی گواہ ہے،فوٹو لینے کیلئے ہم نے صرف ایک چھوٹا سا ڈانس موو کیا تھا۔ ایک کلپ کی وجہ سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی لیکن میں مانتا ہوں کہ ہم سے غلطی ہوئی۔ میں ، صبا قمر اور ہم سب اللہ تعالیٰ سے معافی مانگتے ہیں کیونکہ قرآن میں بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
گلوکار نےاس معاملے کو درگزر کرنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ غلطی کااحساس ہے اس لیے ویڈیو میں سے وہ پورا سین نکال رہا ہوں، آئندہ کبھی ایسی غلطی نہیں دہرائیں گے۔
صبا قمرنے بھی انسٹا پراس حوالے سے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ گانے کی شُوٹنگ کے دوران مسجد انتظامیہ وہاں موجود تھی اوروہ گواہ ہیں کہ کسی قسم کی کوئی موسیقی نہیں چلائی گئی۔ ویڈیو کے تعارفی حصے کی شوٹ وزیر خان مسجد میں کی تھی جس میں جس میں نکاح کا منظردکھایا گیا ہے۔ اسے نہ تو کسی پلے بیک میوزک کے ساتھ فلمایا گیا، نہ ہی یہ میوزک ٹریک کا حصہ ہے.