پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے شرح سود میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے.
پیر کے روز سوشل میڈیا پر جاری بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شرح سود 7.25 فیصد کرکے حکومت نے اپنے بجٹ کو خود جھوٹا قرار دے دیا ہے۔ حکومت نے بجٹ ترقی کے ہدف کے ساتھ جاری کیا، پالیسی ریٹ بڑھانا اس دعوے کے برعکس ہے ۔ 25 بیس پوائنٹس میں اضافہ معیشت پر خود حملہ ہے ۔
حکومت معیشت ٹھیک کرنے کے نام پر ہر روز ایک نئی حماقت کررہی ہے۔ درآمدات اور کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم کرنے کی کوشش میں یہ نیا بم پھینک دیا ہے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کے معاملے میں 15 ماہ بعد حکومت پھر وہیں آگئی ہے جہاں سے چلی تھی ۔ حکومت نے آتے ہی پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا اور معیشت کو تنزلی اور کساد بازاری میں دھکیلا۔ حکومت اب پھر پالیسی ریٹ بڑھا کردوبارہ معیشت کو مزید کساد بازاری اور جمود کا شکار کرنے جارہی ہے ۔
حکومت فسکل پالیسی اقدامات کرے، پالیسی ریٹ نہ بڑھائے ۔ حکومت کو خبردار کررہا ہوں کہ بجلی اور گیس کی قیمت مزید نہ بڑھائے ۔ آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس وصولی، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ پہلے ہی تباہ کن اثرات مرتب کرنے جارہا ہے ۔ پالیسی ریٹ بڑھانے سے عوام اور کاروباری برداری کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔ حکومت کی سمت اور جبکہ سٹیٹ بنک کی منزل کچھ اور دکھائی دے رہی ہے۔