سیالکوٹ میں افسوسناک واقعے میں لوگوں کو اشتعال دلانے والا دوسرا ملزم بھی گرفتار کرلیا گیا، پولیس نے ملزم طلحہ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ پولیس نے اب تک 100 سے زائد ملزمان کو ویڈیو کی مدد سے گرفتار کیا۔
خیال رہے تھانہ اگوکی کے علاقہ وزیر آباد روڈ ہرڑ نول موڑ کے قریب واقع سپورٹس فیکٹری میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا بطور ایکسپورٹ منیجر کام کر رہا تھا۔
حملہ آور ہجوم نے فیکٹری پر حملہ کر دیا اور سری لنکن منیجر کو مکے، گھونسے اور ڈنڈوں سے مارا، منیجر جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھی بھاگا مگر حملہ آوروں نے اسے چھت پر گھیرلیا، بہیمانہ تشدد سے وہ ہلاک ہوگیا۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب راؤ سکندر علی خان کو اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی ہے جو واقعہ کی انکوائری کرے گی، وزیراعلیٰ نے کہا واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے، قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے، کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، حکومت قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرے گی۔
اگوکی تھانہ میں پولیس کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف دہشتگردی، قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی گئی۔
ڈی پی او سیالکوٹ کی سربراہی میں 10 ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں جنہوں نے ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کی نشاندہی کے بعد گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کئے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ انھوں نے 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن کے کردار کا تعین سی سی ٹی وی فوٹیج سے کیا جا رہا ہے۔
آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے کہا سیالکوٹ واقعہ میں لوگوں کو اشتعال دلانے اور قتل کا اعتراف کرنے والا مرکزی ملزم فرحان بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کو ویڈیو میں فیکٹری منیجر پر تشدد کرتے اور لوگوں کو اشتعال دلاتے دیکھا گیا تھا۔
ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور نے کہا افسوسناک اور حد درجہ قابلِ مذمت واقعہ کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کی جا رہی ہے جس کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں منظرِ عام پر لائی جائے گی، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور نادرا کی مدد سے مزید افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے، 15 پر کال موصول ہونے کے تقریباً بیس منٹ بعد پہلی پولیس پارٹی موقع پر پہنچی، دیکھنا ہوگا اس وقت پولیس پارٹی کہاں تھی، پولیس کی جانب سے ریسپانس میں تاخیر یا غفلت سامنے آنے پر بھی حکومت بھرپور اور فوری کارروائی کرے گی، اس معاملے میں نا صرف انصاف ہو گا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔