لاہور: ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) سیالکوٹ نے سری لنکن منیجر کے خلاف ورکرز کو اکسانے والے ملزم کی شناخت کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈی پی او سیالکوٹ نے کہا کہ وقوعے کے روز فیکٹری ورکرز کو اکسانے اور اشتعال دلانے والے ملزم کا پتا چل گیا ہے۔
ڈی پی او کے مطابق فیکٹری کےاسٹچنگ یونٹ کے اسٹچرصبوربٹ نے ورکرزکو اشتعال دلایا اور پریانتھا کےخلاف ہجوم کواکٹھا کیا۔
ڈی پی او کا کہنا ہےکہ واقعےسے قبل پریانتھا نےاسٹچنگ ہال کا دورہ کیا تھا جب کہ سامنے آنے والی تصویر میں صبوربٹ اورپریانتھا کو واضح دیکھا جاسکتا ہے۔
ڈی پی او کے مطابق ملزم اس وقت جسمانی ریمانڈ پر ہے۔
دوسری جانب سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں بے دردی سے قتل کیے گئے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی میت کولمبو میں ان کے گھر پہنچا دی گئی۔
پریانتھا کے بھائی کا کہنا ہے کہ دونوں حکومتوں نے تحقیقات سے متعلق کوئی خاص معلومات ان سے شیئر نہیں کیں، انہیں بتایا جائے کہ کیا ہورہا ہے اور کیا ہونے والا ہے۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کردیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور چھت پر گھیر لیا۔
انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے ، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور پھر آگ لگا دی۔