اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر وکلا تنظیموں کے احتجاج کے پیش نظڑ سپریم کورٹ کے باہر پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
مختلف بارکونسلز کا مؤقف ہے کہ ججوں کی تعیناتی میں سینیارٹی اصول مدنظر نہیں رکھا گیا۔
سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی میں سینیارٹی کے اصول کو نظر انداز کیے جانے کے خلاف سندھ بار کونسل کی اپیل پر صوبے بھر میں وکلا کی جانب سے عدالتوں کا بائیکاٹ جاری ہے۔
آج صبح سے ہی وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے۔ سندھ ہائی کورٹ کے داخلی دروازے سائلیں کے لیے بند کردیے گئے جبکہ سٹی کورٹ سمیت دیگر ماتحت عدالتوں میں بھی وکلا عدالتواں میں پیش نہیں ہوئے۔
سٹی کورٹ میں جیلوں سے قیدیوں کو بھی لاکر عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔
جنرل سیکرٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن عمر سومرو ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ کراچی میں وکلا کنوینشن کے دوران سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے معاملے میں سینیارٹی کو نظر انداز کرنے پر ملک گیر عدالتی ہڑتال کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
لاہور کی ماتحت عدالتوں میں بھی جزوی ہڑتال ہوئی۔ صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ریاض الحسن گیلانی کے مطابق پاکستان بار کونسل کی جانب سے ہڑتال کی کال دی گئی تھی جس پر ڈسٹرکٹ کورٹس اور لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ میں وکلا عدالتوں میں پیش نہی ہوں گے۔