سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کو اس مسئلے سے باہر رکھیں، ڈی جی آئی ایس آئی

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہےکہ سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارتی فوجی قیادت کی جانب سے دھمکیاں اورجھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، بھارت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہوا ہے، بھارت اندرونی طورپرانتہاپسندی کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈی جی ایم اوزکے فروری کے رابطےکے سبب پوراسال ایل او سی پرامن رہی لیکن حال ہی میں بھارتی فوج نے وادی نیلم کے سامنے ایک جعلی انکاؤنٹر کیا جس کا الزام پاکستان پر لگادیا، بھارت پہلے بھی کئی بےگناہ لوگوں کو شہید کرچکا ہے، بھارت کے جھوٹے پراپیگنڈے کا مقصد انٹرنیشنل کمیونٹی کی توجہ ہٹانا ہے۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ کشمیر کا بدترین محاصرہ جاری ہے ، بھارتی فوج دہشتگردی کےنام پرکشمیریوں کونشانہ بنارہی ہے، بھارت جنیواکنونشن اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہاہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مستند سیاسی قیادت کی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اب ناصرف بھارت بلکہ کشمیری قیادت اور دنیا بھر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2021 میں شمالی وزیرستان میں اہم آپریشن کیا گیا، اس آپریشن میں مکمل ریاستی رٹ بحال ہوئی، اگست 2021 میں افغانستان سے غیرملکی افواج کا اچانک انخلا ہوا جس کے  اثرات پاکستان کی سکیورٹی پرپڑے۔

ترجمان نے کہا کہ  پاک افغان بارڈرپر باڑلگانے کا کام 94 فیصد مکمل ہوچکا ہے، باڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں انہیں محفوظ بنانا ہے، اس باڑ کو لگانے میں شہدا کا خون شامل ہے، یہ امن کی باڑہے اورمکمل ہوگی۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال سنگین انسانی المیے کو جنم دے سکتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ کوئی دو رائے نہیں کہ ہرچیز میں معیشت کا عمل دخل ہے اور معاشی چیلنجزنئے نہیں ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ شام کو پروگرامز میں کہا جاتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا، سول ملٹری تعلقات میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، اسٹیبلشمنٹ کو اس مسئلے سے باہر رکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں