اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے لوکل کونسلوں کی تعداد ،نقشہ جات و دیگر ضروری ڈیٹا مانگ لیا۔چیف سیکرٹری سندھ نے بلدیاتی قوانین میں تبدیلیوں کے لیے الیکشن کمیشن سے 6 ماہ کی مہلت مانگ لی۔
الیکشن کمیشن میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضی وہاب ،چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے شرکت کی۔ الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے لوکل کونسلوں کی تعداد ،نقشہ جات و دیگر ضروری ڈیٹا مانگ لیا۔ جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے الیکشن کمیشن مطلوبہ ڈیٹا ملنے پر بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے حلقہ بندیوں کا آغاز کرے گا۔
چیف سیکرٹری سندھ نے بلدیاتی قوانین میں تبدیلیوں کے لیے الیکشن کمیشن سے 6 ماہ کی مہلت مانگ لی۔ مرتضی وہاب نے اجلاس میں موقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت کو مردم شماری کے حتمی اعدادو شمار پر تحفظات ہیں۔ مردم شماری پر تحفظات سے متعلق اپیل کا فیصلہ ہونے تک بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا سندھ حکومت کے موقف سے لگتا ہے بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں۔ اگر پارلیمنٹ اس مسئلہ کو فوری حل نہیں کرتی ت و کیا صوبے میں بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے جائیں گے؟ الیکشن کمیشن کا صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات پر جائزہ لینے کے لیے علیحدہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر کی سیکرٹری الیکشن کمیشن کو اجلاس بلانے کی ہدایت کردی ۔