خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں مساجد کے اماموں اور اقلیتی مذہبی رہنماؤں کو ماہانہ وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹویٹر پر پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس کے مطابق پروگرام کے تحت مساجد کے 16 ہزار اماموں اور 500 سے زائد اقلیتی مذہبی رہنماؤں کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔
پشاور کے علاقے بشیر آباد سے تعلق رکھنے والے امام محمد جمشید کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے یہ جو اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہم احسن انداز سے اس کی تائید کرتے ہیں.
The Khyber Pakhtunkhwa (KP) government has fulfilled another promise by paying monthly stipends to Imams of the mosques. Under the program, 16,000 Imams of mosques and more than 500 minority religious leaders will be given a monthly stipend of Rs. 10,000.#PTI #KPKUpdates pic.twitter.com/4B6OPEhXvK
— PTI (@PTIofficial) December 8, 2021
بزرگ علماء اور ہمارے استاد ہوں یا مساجد کے پیش امام ہوں ان کی ڈیوٹی بہت مشکل ہے اور قیمت کی کوئی قید نہیں۔ عید کے دن بھی ہماری چھٹی نہیں اور نہ جمعے کو چھٹی۔
اسمبلیز آف گاڈ چرچ کے پادری انجم جاوید کا کہنا تھا کہ حکومت نے اقلیت کے لیے اچھا قدم اٹھایا ہے، خدا نے انہیں سلامتی عطا کرے۔
جامعہ اشرفیہ پشاور کے خطیب مولانا محمد اسامہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی ایسی حکومت نہیں آئی تھی جس نے ایسا قدم اٹھایا ہو، اس لیے اس اقدام پر داد دیتا ہوں۔ تمام مدارس ان پر انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ پانچ ماہ قبل خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ نے علماء کرام اور اقلیتی رہنماؤں کے ماہانہ وظیفوں کے لیے 62 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی تھی۔
حکومت نے مالی سال کے پہلے دن صوبہ بھر کے 20 ہزار پیش اماموں کے لیے 3 مہینے کا اعزازیہ جاری کیا۔ منصوبے کے تحت سالانہ ڈھائی ارب روپے سے زائد رقم پیش اماموں میں بطور اعزازیہ تقسیم ہوگی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اقدام کو صوبائی حکومت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ائمہ کرام کو ہر 3 مہینوں کی یکمشت ادائیگی کی جائے گی اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا طیب نے اقدام پر صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومت ہے جس نے پہلی بار علماء کی فلاح وبہبود کے لیے قدم اُٹھایا.