خیبرپختونخوا: مساجد کے اماموں کو ماہانہ وظفیہ دینے کا فیصلہ

خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں مساجد کے اماموں اور اقلیتی مذہبی رہنماؤں کو ماہانہ وظیفہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ٹویٹر پر پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی جس کے مطابق پروگرام کے تحت مساجد کے 16 ہزار اماموں اور 500 سے زائد اقلیتی مذہبی رہنماؤں کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔

پشاور کے علاقے بشیر آباد سے تعلق رکھنے والے امام محمد جمشید کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے یہ جو اعزاز دینے کا فیصلہ کیا ہے، ہم احسن انداز سے اس کی تائید کرتے ہیں.

بزرگ علماء اور ہمارے استاد ہوں یا مساجد کے پیش امام ہوں ان کی ڈیوٹی بہت مشکل ہے اور قیمت کی کوئی قید نہیں۔ عید کے دن بھی ہماری چھٹی نہیں اور نہ جمعے کو چھٹی۔

اسمبلیز آف گاڈ چرچ کے پادری انجم جاوید کا کہنا تھا کہ حکومت نے اقلیت کے لیے اچھا قدم اٹھایا ہے، خدا نے انہیں سلامتی عطا کرے۔

جامعہ اشرفیہ پشاور کے خطیب مولانا محمد اسامہ کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی ایسی حکومت نہیں آئی تھی جس نے ایسا قدم اٹھایا ہو، اس لیے اس اقدام پر داد دیتا ہوں۔ تمام مدارس ان پر انکا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ پانچ ماہ قبل خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ نے علماء کرام اور اقلیتی رہنماؤں کے ماہانہ وظیفوں کے لیے 62 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری کی تھی۔

حکومت نے مالی سال کے پہلے دن صوبہ بھر کے 20 ہزار پیش اماموں کے لیے 3 مہینے کا اعزازیہ جاری کیا۔ منصوبے کے تحت سالانہ ڈھائی ارب روپے سے زائد رقم پیش اماموں میں بطور اعزازیہ تقسیم ہوگی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اقدام کو صوبائی حکومت کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ائمہ کرام کو ہر 3 مہینوں کی یکمشت ادائیگی کی جائے گی اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

چیف خطیب خیبرپختونخوا مولانا طیب نے اقدام پر صوبائی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومت ہے جس نے پہلی بار علماء کی فلاح وبہبود کے لیے قدم اُٹھایا.

اپنا تبصرہ بھیجیں