حکومت کا چیئرمین نیب کو توسیع دینے کا فیصلہ

حکومت نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو مدت ملازمت میں توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب آرڈیننس میں ترمیم کیلئےحتمی سفارشات تیار کر لی گئی ہیں۔ وزیراعظم عمرا ن خان کو مسودے پربریفنگ آج کے کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔

اطلاعات ہیں کہ چیئرمین نیب کو توسیع دینے کا فیصلہ وزیراعظم بریفنگ کے بعد کریں گے۔ منظوری کے بعد مسودے کی سمری صدرمملکت کو بھجوائی جائے گی۔

موجودہ قانون کے مطابق چیئرمین نیب کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہوسکتی اور چیئرمین نیب کو اپوزیشن لیڈر کیساتھ مشاورت سے تعینات کیا جاتا ہے۔

موجودہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کا نوٹی فیکیشن 8 اکتوبر 2017 کو کیا گیا تھا اور انہوں نے 10 اکتوبر سے چار سالہ عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔ نیب آرڈیننس 1999 کی شق 6 (بی) کے تحت چیئرمین نیب کے عہدے کی مدت میں توسیع نہیں کی جا سکتی۔

ذرائع کے مطابق وزارت قانون نے صدارتی آرڈیننس کا ایک مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت قانون میں ترمیم کرکے نیب آرڈیننس 1999 کی شق 6 (بی) میں چیئرمین کی مدت ملازمت کو ناقابل توسیع کے بجائے قابل توسیع بنایا جا سکتا ہے۔

اگر وزیراعظم کی منظوری کے بعد صدر یہ آرڈیننس جاری کر دیں تو پھر قانونی گنجائش نکل آئے گی اور اس نئے قانون کے تحت حکومت صرف ایک نوٹی فیکیشن کے ذریعے جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کو ایک اور مدت تک توسیع دے سکتی ہے۔

یاد رہے کہ حکومت اس سال کے اوائل میں پراسیکیوٹر جنرل نیب اصغر حیدر کو بالکل اسی طریقے سے توسیع دے چکی ہے جبکہ نیب قانون کے تحت ان کا تین سال کا دور بھی ناقابل توسیع تھا تاہم ایک آرڈیننس کے تحت اسے قابل توسیع کے لفظ سے بدل کر انہیں توسیع دے دی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں