میدان جنگ میں جرات و بہادری کی تاریخ رقم کرنے والے جنگ ستمبر کے ہیرو میجر عزیز بھٹی شہید نشانے حیدر کا 56 واں یوم شہادت آج منایا جارہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1965 کی جنگ میں اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کے دانت کھٹے کرنے والے میجر عزیز بھٹی شہید 16 اگست 1928ء کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان سے قبل ان کا خاندان واپس آکر گجرات کے گاؤں لادیاں میں رہائش پذیر ہوا، میجر عزیز بھٹی نے بطورِ سیکنڈ لیفٹننٹ 17 پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
ستمبر 1965ء میں جب بھارت نے ارضِ پاک پر شب خون مارا تو میجر عزیز بھٹی شہید کو برکی سیکٹر پر دشمن کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا، بطورِ کمپنی کمانڈر میجر عزیز بھٹی نے خود کو فاروڈ ٹروپس کے ساتھ رکھا، 6 ستمبر سے 12 ستمبر تک میجز عزیز بھٹی کی کمپنی نے دشمن پر تابڑ توڑ حملے کئے۔
عزیز بھٹی نے اپنی کمپنی سمیت 6 دن اور راتیں لگا تار دشمن کو نہ صرف روکے رکھا بلکہ بد ترین شکست سے بھی دوچار کیا، لاہور کا یہ محافظ دشمن کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن گیا اور دشمن کو ایک قدم آگے نہ بڑھنے دیا۔
12 ستمبر کو دشمن کے ایک ٹینک کا گولہ میجر عزیز بھٹی شہید کے بائیں شانے پر لگا اور وہ جامِ شہادت نوش کرگئے، بے مثال شجاعت کے اعتراف میں میجر عزیز بھٹی شہید کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا،قوم ارضِ پاک کے اس عظیم سپوت کو سلام پیش کرتی ہے۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے میجر عزیز بھٹی شہید کے یوم شہادت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پوری قوم میجرعزیزبھٹی شہید کوسلام پیش کرتی ہے۔
Nation honours supreme sacrifice by Major Raja Aziz Bhatti Shaheed, NH in 1965 war.His gallant actions & exemplary leadership, inflicted heavy losses on Indian forces, successfully repulsing enemy attack on Lahore. His heroic feat inspires us 2 defend Pakistan, whatever the cost.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) September 11, 2021
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ عزیز بھٹی شہید نے مثالی قیادت، بہادری کا مظاہرہ کیا، میجر عزیز بھٹی شہید نے 1965 کی جنگ میں بھارتی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ میجرعزیزبھٹی شہیدنے لاہورپردشمن کے حملے کوکامیابی سے پسپاکیا، ان کابہادرکارنامہ ملکی دفاع کی ترغیب دیتاہے۔