بھارتی ریاست ہریانہ میں تاریخی مسجد کو شہید کیے جانے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس عمل کی شدید مذمت کرتا ہے، ہم عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت سے پوچھ گچھ کی جانی چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہریانہ میں بی جے پی کے دور حکومت میں ایک اور تاریخی مسجد کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں بی جے پی، آرایس ایس حکومت قابل مذمت اقدامات میں ملوث ہے، مودی حکومت عدلیہ کی ملی بھگت سے قابل مذمت اقدامات کر رہی ہے، ہندتواکے زیر اثر بھارتی حکومت مسلسل مسلمانوں کو ہی نشانہ بنارہی ہے۔
Indian government demolished the ancient Bilal Mosque in Haryana. pic.twitter.com/tHbo3Qiau0
— CJ Werleman (@cjwerleman) August 23, 2021
ترجمان دفترخارجہ نے کہا مسلمانوں کو عبادت گاہوں میں شہید کرنے کے واقعات بھی ہو چکے، 2002 میں گجرات، فروری 2020 میں دہلی میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا، ان جرائم کا ارتکاب کرنیوالوں کیخلاف کوئی عدالتی کارروائی نہیں کی گئی۔ نومبر 2019 میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا غیر اخلاقی اور غیر منصفانہ فیصلہ دیا گیا۔
عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ 1992 میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا جبکہ مسجد کو شہید کرنے والے ان جنونیوں کو بھی عدالتی سرپرستی اور ملی بھگت کے ساتھ رہا کر دیا گیا۔ پاکستان عالمی برادری، اقوام متحدہ، اوآئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتا ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربھارت کو کٹہرے میں لایا جائے، بھارت تمام اقلیتوں بشمول مسلمانوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔