تحریک انصاف کے رہنماءاور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ نوٹوں کے سوداگر سندھ کے بلدیاتی نظام پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل واپس نہ لیا گیا تو وزیراعلیٰ ہاوس پر دھرنا دیں گے اور مراد علی شاہ کو باہر نکال دیں گے۔
سندھ میں نئے بلدیاتی بل کی منظوری کے خلاف تحریک انصاف نے حیدرآباد پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں خواتین سمیت عہدیداروں اور کارکنوں نے شرکت کی.
حلیم عادل شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آصف زرداری بڑی بگلیں بجارہے ہیں کہ انہوں نے این اے 133 کے ضمنی ا نتخاب میں 30 ہزار ووٹ لئے ہیں، اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہم میدان میں نہیں تھے، اس سے پہلے ہم نے 70 ہزار ووٹ لئے تھے ، ہم آتے تو ان کے ہوش اڑ جاتے۔
انہوں نے کہاکہ یہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل چوروں کی طرح اسمبلی میں لائے اور اس کا ایجنڈا بھی اجلاس سے قبل تک نہیں دیا گیا جبکہ ایجنڈا ایک روز پہلے دیا جاتا ہے ، یہ بل ہمیں پڑھنے بھی نہیں دیا گیا اور پاس کردیا گیا،اس حکومت نے 2013ءمیں ایکٹ پاس کیا ، میئر کا اختیار، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا اختیا ربھی چھین لیا گیا، اب حالت یہ ہے کہ میئر بننے کے لئے کسی کو بھی کھڑا کرسکتے ہیں ووٹ لینا ضروری نہیں بس جیب میں نوٹ ہونے چاہئیں، خفیہ رائے شماری کردی گئی ہے جس کی جیب میں نوٹ ہوں گے وہ ووٹ خرید سکے گا۔
انہوں نے کہاکہ نوٹوں کے سوداگر سندھ کے بلدیاتی نظام پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ آئین کہتا ہے کہ اختیارات کی منتقلی نچلی سطح تک ہو لیکن یہاں تو ہر اختیار صوبائی وزیر کے پاس ہوگا، اس کے دستخط کے ذریعے صوبائی حکومت میئر سے اختیارات تک لے سکتی ہے،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بلدیاتی نظام کو بلاول ہاوس کی لونڈی بنادیا گیا ہے، سندھ حکومت دوہرا نظام لائی تھی جس میں وہ ایکسپوز ہوگئی ہے ، پہلے سیدھے راستے سے لائے اب ایسا ظالمانہ نظام کے طورپر چور دروازے سے لانے کی کوشش کی جارہی ہے.
انہوں نے کہاکہ یہ ہماری نہیں سندھ کی جنگ ہے، انہوں نے جیب کاٹ لی ہے اور پتہ بھی نہیں چلا ہے ، سندھ والے جاگیں اور ان ڈاکووں کے خلاف میدان میں نکلیں، ہم انہیں سندھ کے کونے کونے سے بھگا کر دم لیں گے۔