وزیراعظم عمران خان نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ سے بچانےکے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنےکی ہدایت کردی۔
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کونسل کے ارکان وفاقی وزرا اور صوبائی وزرائے اعلیٰ سمیت متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں مشترکہ مفادات کونسل نے 10 سال کی طلب و رسد کے مطابق سستی بجلی پیدا کرنےکے منصوبے’ آئی جی سیپ‘ کی منظوری دے دی ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی جی سیپ کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے میں مستقبل کے لیے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ہے، بجلی کی پیداوار کو یقینی بنانےکے ساتھ ساتھ عوام کو کم قیمت پر بجلی فراہم کرنا ترجیح ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو مؤثر بنایا جاسکے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے بجلی کے بل باقاعدگی سے ادا کرنے والے صارفین کو لوڈشیڈنگ سے بچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ ایسے گرڈ اسٹیشنز جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے انہیں ادائیگی والے گرڈ اسٹیشنز سے الگ کیا جائے۔
مشترکہ مفادات کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کی منظوری بھی دے دی ، کونسل نے توانائی ڈویژن کو وہیلنگ پالیسی کو جلد حتمی شکل دینے اور نفاذ یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ہے۔