وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ بجلی اور پٹرول کی قیمتیں بڑھائیں تو آئی ایم ایف ایک ارب ڈالر دے گا۔ آئی ایم ایف کو معاشی اصلاحات پر عمل کرکے دکھائیں گے۔
وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے مشیر خزانہ شوکت ترین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ میں شاید بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑیں گی۔ چند ماہ کےبعد ٹیرف کو دوبارہ بڑھا سکتےہیں۔ ٹیرف بڑھانے پر ہم نے پچھلے ماہ عمل بھی کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے تسلیم کیا کہ انرجی کے شعبے میں خاطرخواہ کام ہوا ہے۔آئی ایم ایف نےتسلیم کیا کہ انرجی کے شعبے میں خاطرخواہ کام ہوا ہے۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی ہر ماہ 4روپےفی لیٹر بڑھانی ہے۔ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کو30 روپےتک لےکرجاناہے۔ میں نےپہلےکہاتھاکہ ٹیرف بڑھانامسئلےکاحل نہیں۔ ہمیں4 روپے ٹیرف بڑھانے کا کہا گیا تھا۔
شوکت ترین نے کہا کہ پاورسیکٹرمیں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔ ٹارگٹڈ سبسڈی پرعمل کرینگے۔ ٹیکس ادائیگی کےحوالےسےشفافیت لاناہوگی۔ حکومت اصلاحات کے ایجنڈے پر کامیابی سے عمل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی معاشی ترقی جاری ہے۔ ٹیکس ریفارمز جاری رکھنےکا کہا گیا ہے۔ آئی ایم ایف پاکستان کوایک ارب ڈالرفراہم کرےگا۔ آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے معاملات طے پاگئے ہیں۔