پولیس نے راولپنڈی میں ایڈیشنل آئی جی موٹروے کی گاڑی پر فائرنگ کے ملزمان کا سراغ لگانے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس کا کہناہےکہ فائرنگ میں پشاورکا ایک ڈکیت گروہ ملوث ہے۔
دوسری جانب اے آئی جی سجاد افضل آفریدی کی گاڑی پر فائرنگ کا مقدمہ نصیر آباد تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جس میں دہشتگردی، قتل اوراقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں اے آئی جی سجاد افضل آفریدی نے کہا ہے کہ ملزمان اندھا دھند فائرنگ کرکے فرار ہوگئے لیکن وہ گاڑی میں سوار چار ملزمان کو پہچان سکتے ہیں۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز فتح جنگ انٹرچینج پر ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) موٹروے کی گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں بھائی جاں بحق ہوگیا تھا جب کہ اے آئی جی سجاد افضل آفریدی فائرنگ سے زخمی ہوئے۔