اسلام آباد: علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ ” فاصلاتی، غیر رسمی اور جاری تعلیم” نے نئے فیکلٹی ممبران اور افسران کی پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بنانے کے لئے دو روزہ پروفیشنل ٹریننگ کا انعقاد کیاِ۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ کرونا وباء کی وجہ سے ملک بھر کے تعلیمی نظام کو ڈیجٹلائزکرنا ہمارے پاس واحد حل تھا۔ انہوں نے کہا کہ فاصلاتی نظام تعلیم کا تدریسی طریقہ کار روایتی تعلیم سے بہت مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی نے بہتر حکمت عملی کے تحت تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جس سے تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مدد ملی۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بھرتی ہونے والے ہمارے نئے اساتذہ اور انتظامی عملے کو ٹیکنالوجی اور مواد کی آن لائن ترسیل اور تشخیص کے ذریعے سیکھنے اور تحقیق کے نئے طریقوں سے واقف ہونے کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا کہ ہم اپنے فیکلٹی ممبرز اور افسران کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ مہارت کے لئے جدید ترین سہولیات اور تربیت کے مواقع فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر امیریٹس، پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن بٹ نے کہا کہ اس طرز کے تربیتی کورسسزاوپن یونیورسٹی کو درسگاہ سے درگاہ بنانے میں سنگ میل ثابت ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی نے تعلیمی میدان میں بہت ترقی کی ہے اور اب اس قومی جامعہ کو مزید بلندیوں پر لے جانے کے لئے فیکلٹی ممبرز اور انتظامی عملے کو مل جل کر کام کرنا ہوگا۔
فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے او ڈی ایل میں لرننگ ڈیزائن، اوپن یونیورسٹی میں نصاب کی تیاری کے مراحل اور نفاذ کے نظام پر لیکچر دیا جبکہ شعبہ ” فاصلاتی، غیر رسمی اور جاری تعلیم”کے چئیرمین ڈاکٹر محمد اجمل نے تربیتی ورکشاپس کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور تربیتی ورکشاپ کے انعقاد میں تعاون فراہم کرنے والے شعبہ جات کے صدور بالخصوص وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم کا سپورٹ کی فراہمی اور سرپرستی پر شکریہ ادا کیا۔
تربیتی ورکشاپس کے پہلے دن انتظامی و تدریسی شعبوں کے سربراہان نے نئے فیکلٹی ممبران اور افسران کو اپنے اپنے شعبہ جات کی خدمات اور کارکردگی پر پریذنٹیشنز دی اور انہیں یونیورسٹی کے نظام تعلیم، طریقہ تدریس اور انتظامی و مالی معاملات سے آگاہ کیا۔