اومیکرون کے پیشِ نظر طورخم بارڈر پر صحت کا عملہ دُگنا کردیا گیا

اومی کرون کے پیش نظر پاکستان اور افغانستان کے درمیان اہم گزرگاہ طورخم بارڈر پر تعینات صحت کے عملے کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پیشِ نظر پشارور کے لنڈی کوتل اسپتال میں 130 بستروں پر مشتمل آئسولیشن سنٹر فعال کر دیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے آنے والے افراد کی اسکریننگ اور ویکسینیشن جاری ہے، باڈر سے کورونا ٹیسٹ کروانے کے بعد پاکستان میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ آنے والے افراد کو سنگل شاٹ ویکسین لگائی جاتی ہے، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر پاکستان میں داخلہ روک دیا جاتا ہے۔

دوسری جانب ائیر پورٹ پر بھی محکمہ صحت کا عملہ تعینات کیا گیا ہے۔

تازہ ترین صورت حال کے مطابق خیبر پختونخوا میں اومیکرون ویرینٹ کی مزید 12 افراد میں تشخیص ہوئی ہے، جس میں سے چھ کیسز پشاور سے ہیں۔

ترجمان محکمہ صحت کے مطابق بارہ میں سے پانچ مرد اور سات خواتین میں اومیکرون کی تشخیص کی گئی جس کے بعد کُل کیسز کی تعداد 64 پوگئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں