وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے دہشت گردی کے آغاز کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کمپنی کے پاس چوری یا ڈکیتی نہیں ہوئی بلکہ دہشت گردوں نے فائرنگ کی تھی، ایک قسم کا سگنل ملا ہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات شروع ہوگئے ہیں۔
اسلام آباد میں پولیس کے شہید ہیڈ کانسٹیبل کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد میں پولیس پر فائرنگ چوری یا ڈکیتی کا واقعہ نہیں تھا، یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اسلام آباد میں سال کا پہلا دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے، سیکیورٹی فورسز اور ہمیں الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔
شیخ رشید نے بتایا کہ دونوں دہشت گردوں تک پہنچ گئے ہیں، موٹر سائیکل سے لوکیشن کا پتہ لگایا جا چکا ہے، جس میں مصریال کی لوکیشن آئی ہے ، یہ دہشت گردوں کا سلیپنگ سیل تھا۔ پاکستان کی ساری فورسز ملک کی حفاظت کیلئے جان کا نذرانہ دینے کو تیار ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود جیلانی چوک میں گزشتہ رات پیر 17 جنوری کو پولیس پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، حملے میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید جب کہ 2 زخمی ہوئے تھے، پولیس کی جوابی فائرنگ سے 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔
دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پرفائرنگ اس وقت کی گئی جب موٹر سائیکل سواروں کو رکنے کا اشارہ کیا گیا.