اختیارات کےباوجود مذاکرات پریقین رکھتےہیں، علامہ طاہر اشرفی

وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہےکہ تمام تراختیارات کے باوجود مذاکرات پریقین رکھتے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی مولانا طاہر اشرفی نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ  قوم اپنی فورسز کے پیچھے کھڑی ہے، نہیں چاہتے کہ کسی پاکستانی کا خون بہے۔

ان کا کہنا تھاکہ معاملات کو مستقل بنیادوں پر حل کرنےکے خواہاں ہیں، ہم تو تمام انبیاء کے ماننےوالے ہیں۔

وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی نے کہاکہ سلامتی کےاداروں کےساتھ پہلےبھی کھڑےتھےاب بھی ساتھ ہیں ، معاملات کو خوش اسلوبی سےحل کرنےکی جانب بڑھ رہےہیں،ہماری جانیں ناموس رسالتﷺ پر قربان ہیں۔

علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ امن کا حصول اصل مقصد ہے،وہ جلد حاصل ہوگا،مثبت کام کو آگے بڑھنے دیں ،انشا اللہ اچھی خبر ملے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے لے جایاگیا اور تشدد کیا گیا،ریاست کمزور نہیں ہوتی،ریاست تشدد نہیں چاہتی۔

دوسری جانب ترجمان مذہبی جماعت ٹی ایل پی کا کہنا ہےکہ مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کا اعلان قائدین کرینگے۔

ترجمان مذہبی جماعت کا کہنا ہےکہ قیاس آرائیوں سے سب گریز کریں معاملات ابھی چل رہے ہیں، مذاکرات کے حوالے سے جو بھی خبریں چل رہی ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں۔

 ترجمان مذہبی جماعت کا مزید کہنا ہےکہ مذاکرات کامیاب یا ناکام کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا، امید کرتے ہیں جو بھی اعلان ہوگا وہ اسلام اور پاکستان کے مفاد میں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔

حکومتی ٹیم کی آج پریس کانفرنس شیڈول ہے جس میں مذاکرات کی تازہ صورتحال سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

 وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، مفتی منیب اور علی محمد خان معاہدے کے حوالے سے اعلان کرینگے۔

حکومتی وفد کچھ دیر بعد معاہدے کے حوالے سے باضابطہ اعلان کرے گا۔

مذاکرات میں مذہبی جماعت کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں