احتساب عدالت لاہورمیں شہبازشریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے صدر و اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کی بھی حاضری مکمل کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 26 نومبرتک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے جج نسیم ورک نے شہباز شریف خاندان کیخلاف ریفرنس کی سماعت کی۔
عدالت نے پراسکیوشن کے گواہوں کے بیانات قلم بند کروانے کےلیے انھیں طلب کررکھا تھا۔
شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف اسلام آباد میں قومی اسمبلی اجلاس میں ہیں لہذا حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس میں ایک اور ملزم علی احمد خان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
وکیل شہباز شریف نے کہا کہ اس کی تفتیش کرکے سپلیمنٹری ریفرنس دائر کیا جانا ابھی باقی ہے۔ تمام ملزمان کا ایک ہی مرتبہ ٹرائل ہونا چاہیے۔
نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عدالت میں موجود گواہ کا ملزم علی احمد خان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں۔ ملزم نثاراحمد، قاسم قیوم ،راشد کرامت، مسرورانور، محمد عثمان کو بھی ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے مذید بتایا کہ ریفرنس میں نامزد ملزموں میں فضل داد عباسی، محمد شعیب قمر بھی شامل ہیں جبکہ شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران، سلمان شہباز، ہارون یوسف اور طاہر نقوی اشتہاری قرار دیےجا چکے ہیں۔
احتساب عدالت نے ریفرنس میں نامزد شہباز شریف کی بیٹی جویریہ علی اور اہلیہ نصرت شہباز کو حاضری سے استثنی دے رکھا ہے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز احتساب عدالت پیش ہوئے جبکہ اسپیشل پراسکیوٹر نیب عثمان جی راشد چیمہ اورملزمان کی طرف سے امجد پرویز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔۔
ریفرنس میں نامزد ملزمان نثاراحمد، قاسم قیوم ،راشد کرامت، مسرور انور، محمد عثمان، فضل داد عباسی، محمد شعیب قمر شامل ہیں۔
اپوزیشن لیڈرپنجاب اسمبلی حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کو تنقید بنایا اور کہا کہ ای وی ایم کو دنیا مسترد کر چکی ہے۔
انھوں نےکہا کہ عمران نیازی نے 126 دن کا دھرنا دیے رکھا تھا۔ آٹا چینی باہربجھوائی جاتی ہے اور کہتے ہیں ہم نے ورکنگ نہیں کی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ہو تو حکومت مافیا کا رونا روتی ہے جبکہ چینی آٹا غائب ہو تو اربوں روپے کمائے جاتے ہیں یا کرونا کے پیچھےجاتے ہیں۔
انھوں نے مذید کہا کہ ن لیگ کے دور میں ایل این جی ٹرمینل لگے۔