کابل ایئرپورٹ؛ یکے بعد دیگرے تین دھماکے، 10امریکی فوجیوں سمیت 60 افراد ہلاک 150 سے زائد زخمی

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ائیرپورٹ کے قریب یکے بعد دیگرے تین زور دار دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے ہیں۔

برطانوی میڈیا نے  محکمہ صحت کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ دھماکوں میں 60 افراد ہلاک اور 140 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

رائٹرز کے مطابق  دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں امریکی اور طالبان کے گارڈز بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے فوکس نیوز نے امریکی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہےکہ دھماکوں میں 10 امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

ادھر طالبان کا کہنا ہےکہ  دھماکے کے نتیجے میں 13 سے 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، مرنے والو ں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں، دھماکے میں طالبان محافظ بھی زخمی ہوئے ہیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے  دھماکوں کی تصدیق کرتے ہوئے  متعدد امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔


اس سے قبل ٹوئٹر پر اپنے بیان میں جان کربی کا کہنا تھا کہ کابل  ائیرپورٹ کے باہر ’ایبےگیٹ‘ پر دھماکاہوا ہے، جان کربی نے  بیرن ہوٹل کے قریب دوسرے دھماکے کی بھی تصدیق کی ۔

رائیٹرز کے مطابق جاں بحق افراد میں بچے بھی شامل ہیں۔ پیٹاگون کا کہنا ہے کہ دھماکا خود کش تھا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بتایا کہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق دھماکا کابل ائیرپورٹ کے مرکزی دروازے ’ایبے گیٹ‘ پر ہوا جہاں گزشتہ 12 روز سے ہزاروں افراد ملک سے نکلنے کے لیے جمع ہیں۔

ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دھماکا گیٹ کے قریب واقع ’بیرن ہوٹل‘ کے پاس ہوا جسے مغربی ممالک انخلا کے آپریشن کے لیے استعمال کررہے تھے۔

https://twitter.com/1TVNewsAF/status/1430894211407114242?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1430894211407114242%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.geo.tv%2Flatest%2F262527-

واضح رہے کہ افغانستان سے انخلا کیلئے ہزاروں کی افراد اس وقت کابل ایئرپورٹ پر جمع ہیں۔ امریکا31 اگست تک افغانستان سے انخلا چاہتا ہے۔ امریکی حکام کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ افغان باشندوں کو افغانستان سے نکالا لیا جائے۔

تمام ممالک نے افغانستان میں موجود اپنے باشندوں کو کابل ایئرپورٹ سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔ صرف ان امریکیوں کو سفر کرنا چاہیے جنہیں انفرادی طور پر وہاں جانے کو کہا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں