نہ دواکام کرتی ہے نہ کوئی مشورہ ، 40 سال سے نہ سونے والی چینی خاتون

دنیا میں نیند نہ آنا ایک عام سی بیماری تصور کی جانے لگی ہے، چند دنوں حتیٰ کہ ہفتوں نیند نہ آنے کا دعویٰ کرتے لوگ بھی تھکے تھکے یا بیمار پڑے نظر آتے ہیں۔

لیکن حال ہی میں چینی میڈیا پر ایک عجیب وغریب کیس رپورٹ کیا گیا ہے جس میں خاتون کا دعویٰ ہے کہ وہ 4دہائیوں سے نہیں سوئیں لیکن اس کے باوجود تھکن یا نیند کی کمی محسوس نہیں کرتیں۔

رپورٹ کے مطابق چین کے وسطی صوبے ہینان سے تعلق رکھنے والی خاتون کا لی ژینگ نے دعویٰ کیا کہ انھیں یاد ہے کہ وہ آخری بار 5 یا 6 سال کی عمر میں سوئی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق ،خاتون کے دعوے کی تصدیق ان کےشوہر اور پڑوسیوں کی جانب سے بھی کی گئی ہے جنہوں نے انھیں آزمانا چاہا لیکن وہ خود سوگئے جبکہ ژینگ جاگتی رہیں۔

لی ژینگ نیند نہ آنے کی غیر معمولی کیفیت کے باعث اپنے گاؤں زوہنگ مو میں ایک سلیبرٹی بن گئی ہیں، لی کے شوہر لی سوکوئن کا کہنا ہے کہ ا ن کی اہلیہ کو نیند کی ضرورت نہیں ہے، شادی کے بعد انھوں نے دیکھا کہ اہلیہ رات کو سونے کے بجائے بھی گھر کا کام کرتی ہیں بعد ازاں ڈاکٹرز سے بھی کئی بار چیک اپ کروایا لیکن انھیں بیوی کی صحت میں کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔

تاہم حال ہی میں لی ژینگ کی دہائیوں سے کھوئی نیند کا معمہ اس وقت حل ہوگیا جب چین کے طبی معالج کی ایک ٹیم نے 48 گھنٹے خاتون کی نگرانی کے لیے ایک سینسر کا استعمال کیااور ڈاکٹرز نے دریافت کیا کہ لی حقیقت میں سوتی ہیں لیکن اس طرح نہیں جیسا کہ عام طور پر لوگ سوتے ہیں۔

نگرانی کے دوران ڈاکٹرز نے دریافت کیا کہ لی نے اس دوران بغیر آنکھ بند کیے اور بستر پر لیٹے بغیر شوہر سے بات چیت کے دوران نیند لی۔ ماہرین کے مطابق ، لی کی اس کیفیت کو ’ sleep when awake ‘ کہا جاتا ہے جو کہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان سو رہا ہوتا ہے لیکن اس کے اعضاء اور اعصاب دونوں متحرک ہوتے ہیں یعنی وہ بات کرسکتا ہے، چل سکتا ہے وغیرہ وغیرہ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں