محرم الحرام عزت واحترام کا مہینہ

محرم اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ ہے اسے محرم الحرام بھی کہتے ہیں۔ اسلام سے پہلے بھی اس مہینے کو انتہائی قابل احترام سمجھا جاتا تھا، اس مہینے میں جنگ وجدل ممنوع ہیں اسی حرمت کی وجہ سے اس مہینے کو محرم کہتے ہیں یقیناً محرم الحرام عظمت والا مہینہ ہے اس مبارک مہینے سے ہجری، قمری سال کی ابتداء ہوتی ہے اور یہ حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے جس کے با رے میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے” یقینا اللہ تعالی کے ہاں مہینوں کی تعداد 12 ہیں اور یہ تعداد اسی دن سے قائم ہے جس دن سے آسمان اور زمین کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے پیدا فرمایا تھا ان میں چار حرمت و ادب والے مہینے ہیں یہی درست دین ہے تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پر ظلم وستم نہ کرو اور تم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کے وہ تم سب سے لڑتے ہیں اور معلوم رہے کہ اللہ متقیوں کے ساتھ ہیں “

ایک بار کسی صحابی نے آقا ﷺ سے عرض کی یارسول اللہ ﷺ فرض نماز کے بعد کونسی نماز افضل ہے اور رمضان کے فرض روزوں کے بعد کس مہینے کے روزے افضل ہیں حضو ر ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ فرض نماز کے بعد نماز تہجداور رمضا ن کے بعد روزے محرم الحرام کے افضل ہیں محرم الحرام کے پورے مہینے میں یوم عاشور کو خاص فضیلت اور فوقیت حا صل ہے مصنفین نے احادیث مبارکہ اور تاریخی روایات کی روشنی میں اس دن کی فوقیت اور فضیلت کی 25 وجوہات بیان کی ہیں کہ “اس دن عرش کرسی، آسمان، زمین، چاند، ستارے اور جنت پیدا کیے گئے اسی دن زمین پر پہلی بارش نا زل ہوئی”

جبکہ اس دن کی خاص فضیلت انبیاء کر ام کی حوالے سے ہے اس دن کے با رے میں کہا جا تا ہے کہ اسی دن حضرت آدم صفی اللہ پیدا کیے گئے اور اسی دن انکی توبہ قبول ہوئی۔ اسی دن حضرت ابرہیم پیدا ہوئے ا سی دن حضرت یعقوب کی بینائی لو ٹائی گئی اسی دن سیدنا حضرت یونس کو مچھلی کے پیٹ سے نکا لا گیا اسی دن حضرت عیسیٰ کو زند ہ آسما ن پر اُٹھا یا گیا اسی دن حضرت مو سیٰ کی قوم بنی اسرائیل کو فرعون سے نجات ملی اللہ تعالی نے فرعون اور اس کے لشکر کو غرق کر کے نشان عبرت بنا دیا ان واقعا ت کو پڑ ھ کر یہ روز روشن کی طر ح عیاں ہیں کہ یہ دن اللہ تعا لی کی خصوصی رحمت اور برکت کا حامل ہے اسلامی تاریخ میں اسی دن ایک بہت درد ناک واقعہ پیش آیا 10 محرم الحرام 61 ہجری کو نواسہ رسول حضرت حسین کو میدان کربلا میں شہید کیا گیا اس دن حضرت حسین کا شہادت کے عظیم رتبے پر فائیز ہونا ان کی فضیلت کی ایک اور دلیل ہے کہ اللہ تعا لی نے اُنکی شہادت کے لیے اتنے مقدس دن کا انتخا ب کیا شہادت حسین کے واقعے کے حوالے سے چند باتیں بہت اہم ہیں

01۔ اس دن روزہ رکھا جا ئے اسکی بہت فضیلت ہے
02۔ حضرت حسین کی تعلیما ت کو عملا اپنا یا جائے
03۔ ہر وقت راہ حق کے لیے جا ن دینے کا جذبہ دل میں موجزن رہے
04۔ حضرت حسین نے وقت شہادت نما ز پڑھ کر نما ز کی اہمیت کو اُجا گر کیا اس لیے تما م مسلما نوں کو چائیے کہ پنج وقتہ نما ز با جما عت کی پابندی کریں

رسول اللہ ﷺ اس مہینے خصوصی عبادات کا اہتمام فرمایا کرتے تھے ان عبادات میں بالخصوص یوم عاشور کا روزہ شامل ہے اقوال رسول میں اس روزے کی بہت فضیلت بیان ہوئی ہے یوم عاشور پر روزہ رکھنا بہت اجروثواب کا حامل ہے بلا شبہ اللہ تعالی نے اپنی پیدا کی ہو ئی کا ئنات میں سے کچھ چیزوں کو اس طرح چنا جیسے کلام سے اپنا ذکر، زمین سے مسا جد کو اختیار کیا اور مہینوں میں سے رمضان المبارک اور حرمت والے مہینے چُنے، ایام میں جمعے کا دن اختیار کیا، راتوں میں سے لیلتہ القدر کو چنا لہذا جسے اللہ تبارک و تعالی نے تعظیم دی ہم پر اُس کی تعظیم فرض ہے کیونکہ اہل وعلم و فہم کے ہاں امور کی تعظیم اُسی چیز کے ساتھ کی جاتی ہے جسے اللہ تعالی نے تعظیم دی۔ اللہ تعا لی کے حضور دُعا ہے کہ ہمیں قُرآن و سنت اور آئمہ اہل بیت کے فرامین پر عمل کرنے کی تو فیق عطا فرمائے۔ آمین

تحریر: مجاہد الآفاق، کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں