ماہ ربیع الاول کی مناسبت سے دبئی میں عید میلاد النبی کی پہلی تقریب کا انعقاد

ماہ ربیع الاول کا آغاز ہوتے ہی متحدہ عرب امارات میں عید میلاد النبی کی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے۔

اس سلسلہ میں یکم ربیع الاول کو عید میلاد النبی کے سلسلہ میں پہلی تقریب ہوئی جس کا انعقاد پی ایم ایل این امارات کی منارٹی ونگ کی طرف سے کیا گیا جس میں پاکستان مسلم لیگ ن کے عہدیداران و کارکنان نے شرکت کی۔

عید میلاد النبی کی تقریب میں جمیل بنگیال، میاں غلام محی الدین، حاجی محمد نواز، میاں منیر ہانس، عرفان قمر گوندل، شہزاد بٹ، سہیل گھمن، عبدالمجید مغل، وقاص گھمن، حاجی محمد یونس، عبدالرزاق گجر، ظہیر گجر جبکہ منارٹی ونگ کی طرف سے جان قادر، چودھری سرفراز گل، سناور گل، سیموئیل کوکب، آشرمون، امجد قمر بھٹی، انور نذر گل، پاسٹر صابر مسیح، سمیر ڈیوڈ اور افضال کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد اکرم شہزاد نے مسیحی کمیونٹی کی طرف سے عید میلاد النبی کے انعقاد کو صحت مند رجحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح ہم ایک دوسرے کے مذہب کا خیال رکھیں گے تو باہمی راوداری اور آپسی محبت بڑھے گی۔

مسلم لیگی لیڈر راجہ جمیل بنگیال نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اس بابرکت تقریب کا انعقاد پی ایم ایل این امارات کے صدر کرتے لیکن اس بار پی ایم ایل این کا منارٹی ونگ بازی لے گیا۔ جمیل بنگیال، شہزاد بٹ، عبدالمجید مغل اور سہیل گھمن نے اس تقریب کے انعقاد پر پی ایم ایل این امارات منارٹی ونگ کے صدر جان قادر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

متذکرہ قائدین نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا کوئی مذہب بھی آپسی رنجش نہیں سکھاتا بلکہ ہر مذہب آپسی محبت اور ایک دوسرے کے کام آنے کا درس دیتا ہے۔ مذہب اسلام بھی ایک امن پسند مذہب جو سب کو آپس میں مل جل کر رہنے کی ہدایت دیتا ہے اور ایک دوسرے کا احترام سکھاتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عید میلاد النبی کی تقریب کے انعقاد کا مقصد بھی آپس میں مل جل کر رہنا اور آپسی بھائی چارے کو بڑھاوا دینا ہے۔

پی ایم ایل این کے متذکرہ قائدین نے کہا کہ جس طرح مسیحی کمیونٹی نے عید میلاد النبی کے سلسلہ میں تقریب منعقد کر کے مثبت اقدام اُٹھایا ہے اس طرح ہم بھی 25 دسمبر کو کرسمس کے موقع پر امارات میں مقیم کرسچین کمیونٹی کے لیے کرسمس کی تقریب کا انعقاد کریں گے تاکہ آپسی تعلقات بڑھیں کیونکہ دونوں مذاہب امن کا درس دیتے ہیں اور مل جل کر رہنے کی تلقین کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں