طالبان نے افغانستان بھر میں ہوائی فائرنگ غیر قانونی قرار دیدی، پابندی عائد

کابل: طالبان نے افغانستان بھر میں شادی بیاہ اور دیگر خوشی کے مواقع پر ہوائی فائرنگ پر پابندی عائد کردی ہے۔

امارت اسلامی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کابل اور دیگر بڑے شہروں میں ہوائی فائرنگ غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ طالبان اہلکار یا کوئی اور شخص ہوائی فائرنگ میں ملوث پایا گیا تو اسے غیر مسلح کر کے شہر بدر کیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن میں پولیس کمانڈروں اور انٹیلی جنس افسران کو نئے قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

طالبان نے کہا ہے کہ اگر کسی نے ہوائی فائرنگ کی تو ان کو فوراً گرفتار کیا جائے گا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہوائی فائرنگ کرنے والوں کو گرفتار کر کے شہروں سے نکالا جائے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہوائی فائرنگ سے ناصرف شہری جان سے گئے اور زخمی ہوئے بلکہ ان میں خوف و ہراس بھی کا سبب بھی بنا۔

دوسری جانب ملا عبد الغنی برادر کا کہنا ہے افغانستان میں ایسی حکومت بنارہےہیں جو تمام طبقات کی نمائندہ ہوگی،ایک ایسی حکومت افغان عوام کیلئے لا رہے ہیں جو عوام کے سامنے جواب دہ ہو گی ،انہوں نے کہا امن یقینی بنائیں گے،ملک کی معاشی حالت بھی بدلیں گے۔

ملا غنی برادر کا کہنا تھا افغانستان میں ایک ایسی حکومت تشکیل دے رہے ہیں جو افغان عوام کے تمام طبقات کی نمائندہ ہوگی، طالبان کے نائب امیر اور حکومت کے متوقع سربراہ ملا عبدالغنی برادر نے غیر ملکی میڈیا سے گفتگومیں کہا حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہوگی ، امن یقینی بنائیں گے جو اقتصادی ترقی کےلیے انتہائی ضروری ہے۔

یاد رہے اس وقت افغانستان کے 34 صوبوں میں سے صرف ایک صوبہ پنجشیر ایسا ہے جہاں احمد مسعود قبیلے کیساتھ لڑائی جا ری ہے ،باقی 99 فیصد افغانستان پر طالبان کا کنٹرول ہے ،جمعہ کے روز طالبان نے نئی حکومت کا اعلان کرنا تھا جسے پنجشیر کی فتح کیساتھ مشروط کر دیا گیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں