طالبان افغانستان چھوڑنے والوں کے امور میں مداخلت کے بجائے محفوظ راستہ دیں، نیٹو چیف

برسلز: نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ افغانستان کوکبھی نہیں بھولیں گے۔ انہوں ںے کہا کہ نیٹو نے وہاں رہ کر دہشت گردی کو روکا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کے حملوں کو روکا گیا ہے۔

فرانس 24 اور ٹائمز آف اسرائیل نے عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد نیٹو چیف نے دیے گئے انٹرویو میں اعتراف کیا کہ افغانستان سے متعلق نیٹو اتحادیوں کو انتہائی سخت سوالات کا سامنا ہے۔

نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نے زور دے کر کہا کہ طالبان کو افغانستان چھوڑنے والوں کو محفوظ راستہ دینا ہوگا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ طالبان افغانستان چھوڑنے والوں کے امور میں مداخلت نہ کریں اور اس سے خود کو علیحدہ رکھیں۔

عالمی خبر رساں کی جانب سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں نیٹو چیف نے کہا کہ ضرورت ہے کہ کابل کے رہنما عالمی برادری سے مل کر اپنے ہوائی اڈے دوبارہ سفر کے لیے کھولیں۔

نیٹوچیف اسٹولٹن برگ نے استفسار پر بتایا کہ طالبان اپنے ایئرپورٹس کو چلانے کے لیے قطر اور ترکی سے بات چیت میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان 20 سال کی لڑائی کے بعد افغانستان میں اپنی فتح کا جشن منا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں