شمالی کوریا کا ایک ہفتے میں بیلسٹک میزائل کا دوسرا کامیاب تجربہ

جاپان اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی جانب سے ایک ہفتے میں بیلسٹک میزائل کے دوسرے تجربے کا دعویٰ کیا ہے۔

جنوبی کوریا کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے اپنے علاقے سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

جاپان کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے داغا گیا بیلسٹک میزائل سمندری میں اس کے خصوصی معاشی زون سے تھوڑا باہر گرا ہے۔

جاپانی حکام نے کہا ہے کی میزائل حملے سے کسی قسم کو کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔شمالی کوریا نے اس تجربے کے حوالے سے کوئی تصدیق یا تردید نہیں کی۔

واضح رہے کہ یہ رواں برس ایک ہفتے کے دوران شمالی کوریا کا دوسرا بیسٹک میزائل تجربہ ہے۔شمالی کوریا نے 5 جنوری کو ہائپر سونک (آواز کی رفتار سے کئی گنا تیز )بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا تھا۔میزائل تجربے سے کچھ گھنٹے قبل ہی امریکا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 دیگر رکن ممالک برطانیہ، فرانس ، جاپان، آئرلینڈ اور البانیہ نے ایک اجلاس کے دوران شمالی کوریا کے میزائل تجربات کی شدید مذمت کی تھی۔

اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے اقدامات خطے میں کشیدگی کے خطرے کو بڑھانے کے ساتھ علاقائی استحکام کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں۔

واضح رہے کہ جزیرہ نما شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان مسلسل امریکہ کو چیلنج دے رہے ہیں، امریکہ کا موقف ہے کہ شمالی کوریا عالمی امن کیلئے خطرات کا سبب بن رہا ہے جبکہ شمالی کوریا میزائل تجربات کو کسی دوسرے ملک کیلئے خطرے کی بجائے اپنے دفاع کیلئے ضروری قرار دیتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں