سندھ ہائی کورٹ نے نقلی زیورات کا کیس ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی

سندھ ہائی کورٹ نے بینک لاکرز میں رکھے سونے کے زیورات کو نقلی زیورات میں بدلنے کے کیس میں گرفتار مینیجر کی کیس ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی بینک میں رکھےسونے کے زیورات پیتل کے زیورات سے تبدیل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،
دوران سماعت آپریشن منیجر گلستان جوہر بینک ملزم ذوالفقارجونیجو نے کیس ختم کرنے کیلئے درخواست کی۔
عدالت نےملزم ذوالفقار جونیجو کی کیس ختم کرنےکی درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو 2ہفتےمیں ملزمان کی درخواست ضمانت پر فیصلے کی ہدایت کردی۔
وکیل ملزم نے کہا ذوالفقارجونیجوکوغیرقانونی طور پر کیس میں نامزد کیا گیا ہے، عدالت سےاستدعاہےکیس ختم کیا جائے ، عدالت نے استفسار کیا کہ ملزم اس وقت کہاں ہے؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ ملزم ذوالفقار جونیجو گرفتار ہے، اس کے خلاف3 اگست کو کیس بنایا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کیاآپ نےدرخواست ضمانت کیلئے ٹرائل کورٹ سےرجوع کیا؟ جس پر وکیل ملزم نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ میں درخواست ضمانت دائرکردی ہے۔
دوسری جانب بینکنگ عدالت میں بینک لاکرز میں نقلی زیورات رکھنے کے مقدمات کی سماعت ہوئی ، تھانہ شارع فیصل ،تھانہ عزیز بھٹی نے گرفتاربینک ملازمین کو عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نےدو خواتین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور آئندہ سماعت پر پولیس کو پیشرفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے نجی بینک میں 75کروڑ روپے کے سونے کے فراڈ کی تحقیقات کیلیے پولیس کی ٹیم تشکیل دی گئی ، تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ڈی ایس پی انوسٹی گیشن کو سونپی گئی ہے اور تحقیقاتی ٹیم میں عزیز بھٹی، سچل اور سہراب گوٹھ تھانے کے ایس آئی اوز ، ایس آئی اوشارع فیصل، بہادر آباد دونوں کیسز کے تفتیشی افسر شامل ہیں۔
حکام کا کہنا تھا کہ شارع فیصل ،عزیزبھٹی تھانےمیں2مقدمات میں 10ملزمان گرفتار ہوئے، نجی بینک میں فراڈ کا معاملہ 2اگست کو آڈٹ کے دوران سامنے آیا تھا، جس میں ملزمان نے بینک کی سونا دوقرض لو اسکیم کا فائدہ اٹھاکر فراڈ کیا تھا، ملزم قرضہ منظور ہونے سے قبل اصل زیورات دکھاتے اور بعد میں نقلی زیورات رکھ دیتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں