بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلم طالبات پر تعلیم کے دروازے بند کیے جانے لگے، ایک اور کالج نے حجاب کے ساتھ طالبات کو داخل ہونے سے روک دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلمان طالبات کو کالج کی انتظامیہ نے حجاب پہننے پر اندر داخل نہیں ہونے دیا، طالبات رو رو کر درخواست کرتی رہیں کہ ان کا مستقبل داؤ پر نہ لگایا جائے، لیکن پرنسپل نے ایک نہ سنی۔
کرناٹکا میں یہ دوسرا کالج ہے جس نے حجاب پہنی طالبات پر تعلیمی اداروں میں داخلے پر پابندی لگادی ہے، طالبات کو عدالت سے بھی فوری ریلیف نہ مل سکا، ہائی کورٹ نے معاملہ آئندہ منگل تک موخر کردیا۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی بھارتی ریاست کے سرکاری کالج میں حجاب پہننے پر مسلمان لڑکیوں کے ایک گروپ کو کلاس روم سے نکال دیا گیا تھا۔
گذشتہ ماہ کرناٹک کے ایک سرکاری اسکول میں انتظامیہ کی جانب سے مسلمان بچوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دیے جانے پر ہندو انتہا پسند آگ بگولہ ہوگئے تھے اور انہوں نے اسکول کی ہیڈ مسٹریس کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے اسکول کے باہر انتظامیہ اور ہیڈ مسٹریس کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی تھی۔