این سی اوسی:12 سال کے بچوں کو ویکسن لگانے کا فیصلہ

اسد عمر نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ ملک بھر میں 12 اور اس سے زائد عمر کے بچوں کو بھی کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر اپنے بیان میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن ڈرائیو تعلیمی اداروں میں شروع کی جائے گی۔ اس سلسلے میں طلباء کی آسانی کیلئے تعلیمی اداروں میں ہی سہولت دی جائے گی.

واضح رہے کہ اس سے قبل محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ این سی او سی کی ہدایات کے مطابق 15 سے 18 سال کے طلباء کو فائزر ویکسین لگائی جائے گی۔ اس سلسلے میں ضلعی محکمہ صحت کی جانب سے موبائل ویکسینیشنز ٹیمیں تعلیمی اداروں میں بھیجی جائیں گی۔ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ، فیرا اور تمام نجی تعلیمی ادارے، ضلعی محکمہ صحت کی ویکسینیشن کے عمل میں معاونت کریں گے۔

وفاق میں مجسٹریٹ اور اسسٹنٹ کمشنرز کرونا ویکسینیشن کے عمل کی نگرانی کریں گے اوراسلام آباد میں 100 فیصد انسداد کرونا ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے گا۔

قبل ازیں امریکی فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر اور اس کی جرمن پارٹنر نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 5 سے 11 برس کی عمر کے بچوں کیلئے ویکسین محفوظ ہے اور اینٹی باڈی کے مضبوط ردعمل کو ظاہر کرتی ہے اور وہ یورپی یونین، امریکا اور پوری دنیا کے ریگولیٹری اداروں کو ’جلد از جلد‘ اپنا ڈیٹا جمع کروانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 12 سال سے کم عمر کے بچوں کیلئے یہ اپنی نوعیت کے پہلے آزمائشی نتائج ہیں جبکہ 6 سے 11 سال کے بچوں کیلئے موڈرنا ٹرائل ابھی جاری ہیں۔ فائزر اور موڈرنا دونوں ویکیسنز پہلے ہی 12 سال سے زائد عمر کے نوجوانوں اور دنیا بھر کے ممالک میں بالغ افراد کو دی جارہی ہیں.

اپنا تبصرہ بھیجیں