اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی این ایچ اے کے عارضی دفتر جامشورو کا دورہ

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی این ایچ اے کے عارضی دفتر جامشورو آمد،این ایچ اے حکام کی جانب سے سکھر حیدرآباد موٹروے پر بریفنگ دی۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے ہمراہ پی ٹی آئی کے رہنماء بھی موجود،حلیم عادل شیخ کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سکھر حیدرآباد موٹروے 306 کلومیٹر پر محیط ہے،سکھر حیدرآباد موٹروے کو 30 مہینوں میں مکمل کر لیا جائے گا،دنیا کمیونیکیشن بہتر کرنے سے ہی ترقی کر سکتی ہے،منصوبے پر 200 ارب روپے خرچ ہوں گے،سکھر حیدرآباد منصوبہ سندھ کی عوام کا منصوبہ ہےسکھر حیدرآباد موٹروے 6 لائنوں پر مشتمل ہوگا یہ منصوبا 2023 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کرونا وبا کے دوران پیپلزپارٹی کی حکومت نے ہر بار سندھ میں شب خون مارا ہے، لاک ڈائون لگا کر زندگی کا پہیہ روک دیا گیا ہے، پہلے ڈبل سواری پر پابند لگائی بعد میں پابندی اٹھانی پڑی، رات دیر تک ڈبل سواری کے جرم میں لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔

سندھ حکومت نے ٹرانسپورٹ بند کر کے عوام کو پریشان کیا ہے، نادر شاہی حکم کے تحت لاک ڈائون لگا یا گیا، سندھ میں لاک ڈاؤن پاکستان کی معشیت کے خلاف سازش ہے،این سی او سی کی گائیڈ لائن کو فالو نہیں کیا گیا، سپریم حکومت کے فیصلے موجود ہیں صوبے اکیلے رہ کر فیصلے نہیں کر سکتے، این سی او سی کی طرف سے جو فیصلہ ہوگا وہ قبول کریں گے،سندھ حکومت کے فیصلے اپنے ذاتی مقاصد کےلئے ہیں،سندھ حکومت کے ایسے فیصلے قبول نہیں کریں گے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا این ایچ اے نے سکھر حیدرآباد موٹروے کے لئے زمین لینے کے لئے سندھ حکومت کو 14 ارب ادا کر دیئے ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ حیدرآباد سکھر موٹروے کے لئے اپنے ضلعے جامشورو سے موٹروے گزارنے کے لئے راستہ نہیں دے رہے، کیوں کہ وزیر اعلیٰ کو اس میں بھی مال چاہیے، یہ منصوبہ عوامی منصوبہ ہے۔ وزیر اعلیٰ کے ضلعے میں سرکاری زمینوں پر قبضے کیئے جارہے ہیں،منشیات سے لیکر ہر برائی وزیر اعلیٰ کے ضلعے میں ہورہی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ حکومت نے ایک ویکسین تک نہیں خریدی ہے،69 لاکھ ویکسین وفاق نے سندھ کی عوام کے لئے دی ہے، ایکسپو سینیٹر اور ویکسین بھی وفاق کی طرف سے دیئے گئے ہیں انتظامات کرنا سندھ حکومت کی زمہ داری ہے، لیکن ملازمین کو سندھ حکومت نے تنخواہ تک نہیں دی ہے،ایکسپو سینیٹر میں ہزاروں لوگوں کی لائینیں لگی ہوئی تھی، سندھ حکومت کے پاس فنڈز تھے زیادہ سینٹر کیوں نہیں بنائے؟ سندھ کی ویکسین اور عوام کے پیسے کشمیر الیکشن پر لگا دیئے، لاک ڈاؤن انسانوں کے لئے لگ سکتا ہے کتوں پر لاک ڈاؤن کون لگائے گا؟کتے آزاد گھوم رہے ہیں روزانہ شہریو ں کو کاٹ رہے ہیں، ہیپاٹائٹس میں روزانہ کرونا سے پانچ گناہ زیادہ لوگ مر رہے ہیں، ہیپاٹائٹس پر سندھ حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام گئی ہے ،سندھ حکومت نے سرکاری ویکسین بھی فروخت کرا دی ،سندھ حکومت ہر میدان میں ناکام ہوچکی ہے ۔ حلیم عادل شیخ نے مزید کہا سکھر حیدرآباد موٹروے پر وزیر اعلیٰ رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، ہم اس پروجیکٹ میں کسی کو رکاوٹ بننے نہیں دیں گے،عمران خان ملک کو ترقی دلوا رہے ہیں معشیت بڑھ رہی ہے،سندھ سے نہ کرونا ختم ہورہا ہے نہ وزیر اعلیٰ کا رونا دھونا،گزشتہ برس بھی سندھ حکومت نے عوام کو کچھ نہیں دیا،20 لاکھ راشن بیگ کہا اعلان کیا کسی کو نہیں ملے.
وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کی عوام کا 65 ارب روپے دیئے ،احساس کیش ایمرجنسی کی مد میں عوام کی مدد کی گئی، جامشورو میں منشیات پولیس افسران سے نکلتی ہے،این ایچ اے کی ٹیم سکھر حیدرآباد موٹروے پر کام کرر ہی ہے،سکھر حیدرآباد موٹروے پر بھی رکاوٹ بنائی جارہی ہے،مراد علی شاہ چاہتے ہیں لیاری ایکسپریس وے کی طرح کرپشن کی جائے،جہاں 100ارب روپے عوام کے اڑائے گئے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے بھی رپورٹ جاری کی تھی،سندھ حکومت پاکستان کے لئے سیکیورٹی رسک بن چکی ہے، وفاقی حکومت سندھ کو ترقی دلوانا چاہتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں