امریکا کو نقصان پہنچان والوں کے خلاف جنگ ختم کرنے پر افسوس ہے، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن:امریکہ میں نائن الیون کی برسی کے موقع پر جہاں سابق امریکی صدور کو تقریب میں بلایا گیا وہیں افغان طالبان کیساتھ امن معاہدے کرنے والے سابق امریکی صدر ٹرمپ کو تقریب میں شرکت کیلئے دعوت نامہ نہ بھیجا گیا جس کے بعد سابق امریکی صدر ٹرمپ کا ردعمل بھی سامنے آگیا ۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے جوبائیڈن اور نااہل انتظامیہ نے جنگ کے 20سال پر شکست کے ساتھ ہتھیار ڈال دیئےجو انتہائی افسوسناک ہے ،انہوں نے امریکی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا افغانستان سے انخلاء کے موقع پر ہمارے رہنما خراب منصوبہ بندی کی وجہ سے بے وقوف بنے،افغانستان سے انخلاء کے وقت ہمارے رہنماؤں کو سمجھ ہی نہیں آئی کہ کیا ہو رہا تھا۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افسوسناک بات ہے امریکا کو نقصان پہنچان والوں کے خلاف جنگ ختم کر دی گئی۔

سابق صدر ٹرمپ کا کہنا تھاکہ ہم نے جو معاہدہ کیا تھا وہ بالکل درست تھا لیکن عین وقت پر موجودہ امریکی صدر نے انخلا سے چند ماہ قبل غیر سنجیدہ بیانات دیکر صورتحال کو یکسر تبدیل کر دیا جس کے بعد افغان طالبان بھڑک اُٹھے اور انہوں نے ایک کے بعد ایک افغان صوبے کو فتح کرنا شروع کر دیا ۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر معاہدے کے تحت امریکی فوج انخلا کرتی اور افغانستان میں پر امن سیاسی انتقال پر اشرف غنی کو راضی کرتی تو شاید آج صورتحال قدرے مختلف ہوتی لیکن افسوس ایسا نہ ہو سکا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں