اسٹیٹ بینک کا گاڑیوں کی لیز کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان، کیا عوام اب گاڑی لے سکیں گے؟

اسٹیٹ بینک کی نئی پالیسی ، گاڑی کے لئے زیادہ سے زیادہ قرض 30 لاکھ اور مدت 7 کی بجائے پانچ سال ، ڈاؤن پیمنٹ 15 فیصد کی بجائے 30 فیصد ہوگی اور امپورٹڈ گاڑیوں کے لئے بھی قرض جاری نہیں ہوگا۔ ذاتی قرضوں کے حصول کے ضوابط بھی تبدیل کر دیئے گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نئے ضوابط کے تحت اب امپورٹڈ گاڑیوں کے لئے کوئی بنک قرضہ جاری نہیں ہوگا۔

ملک میں ایک ہزار سی سی سے زائد اور اسمبل کی گئی گاڑیوں کے قرضوں کے قواعد و ضواابط کو مزید سخت کر دیا گیا ہے ،

اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری نئے ضوابط کے تحت گاڑیوں کے قرضوں کی مدت زیادہ سے زیادہ سات سال سے کم کرکے پانچ سال کر دی گئی ہے
ذاتی قرضوں کی مدت پانچ سال سے کم کرکےتین سال کر دی گئی ہے ۔

ڈیبٹ برڈن کا زیادہ سے زیادہ تناسب 50 سے کم کرکے 40 فیصد کر دیا گیا ہے

کسی ایک فرد کے لئے تمام بینکوں یا مالیاتی اداروں سے گاڑیوں کے قرضوں کی مجموعی حد کسی بھی وقت 30لاکھ روپے سے زائد نہیں ہوگی۔

گاڑیوں کے قرضے کے لئے کم از کم ڈاؤں پیمنٹ 15 فیصد سے بڑھا کر 30 فیصد کر دی گئی ہے
اسٹیٹ بینک کی طرف سے جاری نئے ہدایات نامے کے مطابق ایک ہزار سی سی تک اور الیکڑک گاڑیوں پر یہ ضوابط لاگو نہیں ہوں گے۔

علاوہ ازیں روشن اپنی کار پراڈکٹ پر یہ اصول لاگو نہیں ہوں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں