انٹر بینک میں ڈالر 10 روپے 38 پیسے کم ہوگیا۔
بدھ کوٹریڈنگ کے آغاز میں انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 86 پیسے نیچے آئی اورڈالر کی 237 روپے 52 پیسے پر فروخت دیکھی گئی۔ تاہم دوپہر ایک بجے کے قریب ڈالر کی قیمت میں ایک ساتھ 10 روپے کی کمی دیکھی گئی اور ڈالر 228 روپے میں فروخت ہوا۔ دوپہر ڈھائی بجے ڈالر کی قیمت میں مزید کمی ہوئی اور ڈالر 227 روپے پرآگیا۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 228 روپے تک گر گئی۔
فاریکس ڈیلرز کےمطابق ڈالر کی قدر تیزی سے نیچے آنے میں کچھ رکاوٹیں ہیں تاہم دوست ممالک اور آئی ایم ایف سے رقوم آنے پر ڈالر تیزی سے نیچے آسکتا ہے۔
منگل کو دن کے اختتام پر انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت 238 روپے 38 پیسے پر آگئی تھی۔اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 240 روپے رہی تھی۔
پیر کو انٹر بینک میں ڈالر 238 روپے 50 پیسے پر بند ہواتھا۔ پیر کو مجموعی طور پر انٹر بینک میں امریکی ڈالر 87 پیسے سستا ہواتھا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 240 روپے پر آگیا تھا۔
اس سے قبل ہفتے کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر 243 روپے اور جمعہ کو 247 روپے پر تھا۔
فاریکس ایسوسی ایشن کے سربراہ ملک بوستان نے خبردار کیا تھا کہ ڈالرروک کر بیٹھنے والوں کو آنے والے دنوں میں نقصان ہوگا۔ ملک بوستان نے عوام کو ڈالر نہ خریدنے کا مشورہ دے دیا۔
جولائی میں روپے کی قدر میں 25 فیصد اور 42 روپے کی تاریخی کمی ہوئی تھی۔ 2 دن میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے اور انٹر بینک میں 1 روپے 43 پیسے سستا ہوا ہے۔
جولائی کے دوران انٹر بینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی غیر معمولی اڑان رہی یہاں تک کہ ایک ایک دن میں ڈالر کی قدر میں 5 اور 6 روپے کا بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ اس دوران بلیک مارکیٹنگ، عدم دستیابی اور سٹہ بازی کی شکایات بھی ملتی رہیں۔