روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے مختلف علاقوں کو ایک بار پھر ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی صبح یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اچانک حملے کے سائرن بجنے لگے، جس کے فوری بعد مختلف علاقوں سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
کیف کے میئر ویٹالی کلیٹش کوو نے کہا ہے کہ دھماکوں سے شہر کے علاقے شیوچین کیوسکی میں واقع عمارات کو نقصان پہنچا ہے، گزشتہ ہفتے بھی اسی علاقے پر کئی میزائل داغے گئے تھے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے کہا ہے کہ روس نے یہ حملے کامیکازی (kamikaze) ڈرون طیاروں سے کئے ہیں۔
روس اور یوکرین کے درمیان رواں برس فروری سے جنگ جاری ہے، دونوں طرف ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں ، اس جنگ کے باعث دنیا بھر میں گندم اور تیل کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔
کامیکازی (kamikaze)ڈرون کیا ہیں؟
دوسری جنگ عظیم میں جاپانی پائلٹ اپنے طیاروں کو دشمن کی فوجی تنصیبات پر گرا یا ان سے ٹکرا دیتے تھے، اس طرح ناصرف دشمن کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوتا تھا بلکہ پائلٹ بھی مر جاتے تھے، ایسے پائلٹس کو کامیکازی (kamikaze) کہتے تھے۔
روس نے یوکرین پر جن ڈرون طیاروں سے حملہ کیا وہ بھی کامیکازی (kamikaze) ڈرون کہلاتے ہیں کیونکہ انہیں واپس لانے کے بجائے اپنے ہدف کے قریب ہی تباہ کردیاجاتا ہے، اس لئے اسے دسپوزیبل ڈرون یعنی ایک بار استعمال کرکے ضائع ہونے والے ڈرون بھی کہا جاتا ہے۔